قدرتی آفات میں کمی لانے کا عالمی دن پشاور اور ضلع اپرچترال میں منائی گئی
چترال (چترال ایکسپریس ) قدرتی آفات میں کمی لانے کا عالمی دن یعنی international disaster reduction day خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور اور چترال کے ضلعے میں اس عزم کے ساتھ منائی گئی کہ انسانی زندگیوں،ان کے بسر اوقات کے ذرائع، معیشت اور بنیادی انفراسٹرکچرز کی حفاظت کے لئے کوششوں اور اقدامات میں سب کو یکساں مواقع فراہم ہونی چاہئے۔ اقوام متحدہ کا ادارہ یو این ڈی پی کے گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت منائی جانے والی پہلی تقریب پشاور میں شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی میں مقررین نے اس عالمی دن کی اہمیت اجاگر کیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد، انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ڈائرکٹر جنرل انور خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قدرتی آفات کو رونما ہونے سے روکنا انسانی بس کی بات نہیں ہے لیکن ان کے درپیش خطرات کو کم ضرور کیا جاسکتا ہے اور ان کی نقصانات کی شدت میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہے جس کے لئے پہلے سے کمیونٹی کو تیار رکھنا ہوگا۔ا نہوں نے ڈیزاسٹر ریڈکشن کے سلسلے میں U N D P کے گلاف ٹو پراجیکٹ کی کردار کو سراہا۔
چترال میں یہ دن اپر چترال ضلع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز بونی میں منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال عرفان الدین مہمان خصوصی تھے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری برائے ماحولیات، جنگلات اور جنگلی حیات منہاس الدین نے صدارت کی۔
گورنمنٹ گرلز کالج بونی، پامیر سکول اینڈ کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں کے طلباء وطالبات نے تھیٹر پرفارمنس، تقاریر اور آرٹ کے ذریعے آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو مؤثر انداز میں پیش کیا۔
معزز مہمانوں میں حیات شاہ، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر، سردار حکیم، تحصیل ناظم، اسماعیلی لوکل کونسل کے صدر یوسف حیات اور اپر چترال کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر برائے فنانس اینڈ پلاننگ شامل تھے۔ پروگرام نے مختلف این جی اوز اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے شرکاء کی ایک بڑی تعداد کی شرکت کو اپنی طرف متوجہ کیا، جس سے خطے میں آفات کے خطرے میں کمی کے لیے اجتماعی عزم کا اعادہ ہوا۔