شدید برفباری، لواری ٹنل دیر سائڈ پر پھنسے ہوئے مسافر بحفاظت چترال منتقل

چترال (چترال ایکسپریس ) پیر کی رات تین بجے لواری ٹنل کے قریب دیر سائیڈ پر چترال آنے والے چالیس سے ذیادہ مسافر بردار گاڑیاں برفباری کے باعث پھنس کر رہ گئے جن میں بچے،خواتیں او ر معمر افراد بھی شامل تھے۔ اپر دیر کی ضلعی انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی طرف سے کوئی کاروائی نہ ہونے کے باعث سینکڑوں مسافر آٹھ گھنٹے تک بے یارومددگار سردی کا مقابلہ کرتے رہے جبکہ لویر چترال کے ڈپٹی کمشنر محمد عمران خان چترال کی طرف سے برف صاف کرنے والی مشینری لے کر ان کی ریسکیو کوپہنچ گئے اور خواتین اور بچوں کو چترال کی سائیڈ پر لیوی پوسٹ منتقل کرنے کے بعد انہیں چترال کی طرف روانہ کردیا۔ڈی سی لولوئر چترال نے ریسکیو کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لواری ٹنل کی دیر سائیڈ سے ٹیلی فون پر میڈیا کو بتایاکہ برفبار ی کے نہ تھمنے کے باعث سڑک کو صاف کرنا مشکل ہورہا ہے اور برفباری کی بندش کے ساتھ ہی سڑک کو موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ ابتداء میں 69بچوں اور خواتین کو ریسکیو کرکے چترال سائیڈ پر منتقل کئے گئے جبکہ باقی مسافروں کوبعد میں گاڑی فراہم کرکے انہیں زیارت سائیڈ پر لائے گئے۔
درین اثناء چترال کے طول وعرض میں گزشتہ 36گھنٹوں سے مسلسل بارش اور برفباری سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ چترال شہر اور مضافاتی علاقوں میں بھی تقریباً ایک فٹ برف پڑنے اور سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے باعث پیر کے روز سرکاری و غیر سرکاری دفاتر اور کاروباری مراکز ویرانے کا منظر پیش کرنے لگے جہاں حاضری نہ ہونے کے برابر رہا۔ اپر چترال اور لوٹ کوہ وادی کا چترال شہر سے رابطہ قائم ہے اور گاڑیاں آجارہی ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ نے عوام  کوغیر ضروری طور پرسفر نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے کیونکہ پہاڑی سلسلوں سے گزرنے والی سڑکیں انتہائی غیرمحفوظ ہوگئی ہیں جہاں کسی بھی وقت برفانی تودے اور پتھر کے گرنے کا خطرہ موجود ہے۔ چترال میں بجلی کی سپلائی میں بھی برفباری کے نتیجے میں آنکھ مچولی جاری ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

زر الذهاب إلى الأعلى