ایون کے سینکڑوں مکانات،زرعی آراضی اورجنگلات کو دریاسے پہنچنے والے نقصان سےبچایاجائے
چترال ( محکم الدین ) ایون درخناندہ ، تھوڑیاندہ اورموڑدہ کی ہزاروں پر مشتمل آبادی نےوفاقی و صوبائی حکومت اور انٹرنیشنل این جی اوز سےپر زورمطالبہ کیا ہے کہ ایون کے مقام پر دریائے چترال کا رخ تبدیل ہوکر تھوڑیاندہ اور درخناندہ کو ڈائریکٹ ہٹ کرنے کے باعث سینکڑوں مکانات ، زرعی آراضی اور جنگلات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ان کو بچانے کیلئے فوری اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ علاقہ مزید تباہی سے بچ سکے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین ویلج کونسل ایون وجیہ الدین ، حاجی خیرالاعظم ،قاری خلیل الرحمن او حاجی واجب الدین نے کہا کہ
ایون سیاحتی طور پر اپنی خوبصورتی اور زرعی زرخیزی کی بنا پر پورے چترال میں اہمیت رکھتا ہے۔ لیکن دریائے چترال نے اس علاقےکو پہلے بھی نقصان ہنچایااور اب تو دریائے چترال کا رخ ہی گاوں تھوڑیاندہ اور درخناندہ کی طرف ہو گیا ہے جس کی وجہ سے زرعی زمینات کے کٹاو کا سلسلہ جاری ہے ۔
اگر اس کی طرف فوری توجہ نہ دی گئی تو دونوں دیہات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ جبکہ اب بھی دریا کے کٹاو کی وجہ سے زمینات اور جنگلات دریا برد ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زمینات کے کٹاو کو روکنے کیلئےدریا کا رخ گاوں موڑدہ کے سامنے اپنی اصل جگہ منتقل کیا جائے اور یہ کام انتہائی تیز رفتاری اور جنگی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ چند دنوں کے اندر دریا کے پانی میں طغیانی کی صورت میں یہ کام کرنا ممکن نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس علاقے کو بچانے کیلئے مکمل منصوبہ بندی کی ضرورت ہے کیونکہ اب تک سینکڑوں ایکڑ زمین دریا برد ہو چکی ہے اور اس مرتبہ گرمیوں میں گلیشئر کے بہت زیادہ پگھلنے کے امکانات ہیں کیونکہ بالائی علاقوں اور پہاڑوں پر بڑی مقدار میں برف کا ذخیرہ موجود ہے ۔ جس کے بے تحاشہ پگھلنے سے نقصان یقینی ہے ۔ انہوں نے اپیل کی کہ ایم پی اے چترال فاتح الملک علی ناصر اور ڈپٹی کمشنر چترال محمد عمران خان ایون کے خطرے سے دوچار دیہات کو بچانے اور دریا کا رخ اصل جگہے پر منتقل کرنے کیلئے بلا تاخیر قدم اٹھائیں ۔