
اپر چترال کے لیے بڑے منصوبوں کی منظوری اور ڈائریکٹیوز کے اجرا پر وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کا شکریہ
اپرچترال (ذاکرمحمدزخمی)سابق مشیر اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) اپر چترال سید احمد خان
نے اپنے ایک اخباری بیان میں وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا و وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے اپنے مختصر دورۂ چترال کے موقع پر اپر چترال کے لیے جن بڑے منصوبوں کی منظوری دی تھی، اُنہیں عملی جامہ پہنانے کے لیے فوری طور پر ڈائریکٹیوز جاری کر کے عملی پیش رفت کا آغاز کر دیا ہے۔سید احمد خان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، بالخصوص وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف، صرف اعلانات تک محدود نہیں رہتے بلکہ عملی اقدامات کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ عمل چترال کی تعمیر و ترقی میں مسلم لیگ (ن) کی گہری دلچسپی کا مظہر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اعلان شدہ منصوبوں کی تکمیل سے اپر چترال میں انقلابی تبدیلی متوقع ہے۔ اس لیے اہلِ چترال کو چاہیے کہ تمام سیاسی اور علاقائی تعصبات سے بالاتر ہو کر ان منصوبوں کی تکمیل میں باہمی اتحاد و اتفاق کے ساتھ کردار ادا کریں، کیونکہ ہماری جدوجہد اور سیاست کا مقصد علاقے کی تعمیر و ترقی ہے۔ جس نے بھی اس ضمن میں مثبت کردار ادا کیا، اسے سراہا جانا چاہیے۔سابق مشیر نے اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) اپر چترال اور عوامِ اپر چترال کی جانب سے وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا و وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انجینئر امیر مقام ہمیشہ چترال کے حقیقی نمائندے کے طور پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔یاد رہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان نے اپنے مختصر دورۂ چترال کے دوران اپر چترال یونیورسٹی، اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال، بجلی کے مسائل اور ٹیرف کے حل، اور چترال بونی شندور روڈ کی تکمیل میں تیزی لانے جیسے اہم منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے متعلقہ وزراء اور سیکریٹریوں کو چترال بھیجنے کا وعدہ کیا تھا، اور اب اُن اعلانات کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیرِ مواصلات، چیئرمین این ایچ اے اور چیئرمین وزیرِ اعظم معائنہ کمیشن کے چترال کے دورے کا پروگرام طے ہو چکا ہے۔ ان شاء اللہ، ان کے دورے سے اعلانات پر عملی اقدامات کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ اس کے ساتھ دیگر وفاقی وزراء اور متعلقہ سیکریٹریز کے دورے بھی متوقع ہیں۔
