قائد پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلی7نومبر کے بجائے 8نومبرکو چترال کا دورہ کریں گے، موجودہ حکومت نے چترال کا پچاس سالہ دیرینہ مسئلہ حل کر دیا،ایم پی اے بی بی فوزیہ/عبدالطیف کی پریس کانفرنس

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) ایم پی اے چترال اور پالیمانی سیکرٹری برائے سیاحت بی بی فوزیہ اور پارٹی رہنما عبداللطیف نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ۔ کہ قائد تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی پرویز خٹک کی طرف سے متوقع اپر چترال ضلع کا اعلان چترال کے لوگوں کیلئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے ۔ اور اس سے چترال کے کئی مسائل حل ہوں گے ۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ حکومت نے چترال کا پچاس سالہ دیرینہ مسئلہ حل کر دیا ہے ۔ جس کا لوگ شدت سے انتظار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ قائد پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلی 8نومبرکو چترال کا دورہ کریں گے ۔ جبکہ اس سے قبل 7نومبر کا اعلان کیا گیا تھا ۔ عبد اللطیف نے کہا ۔ کہ چترال کے سیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ چترال کی روایات کے مطابق آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا ہے ۔ اور اب بھی یہ اُمید ہے ۔ کہ تمام پارٹیوں کے قائدین اور کارکناں پارٹیوں سے بالاتر ہو کر اپنے مہمانوں کا فقیدالمثال استقبال کریں گے ۔ انہوں نے متوقع ضلع کے بارے میں خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہمیں توہمات کا شکار ہونے کی بجائے اُس کے بہتر مستقبل کی اُمید رکھنی چاہیے ۔ اس سلسلے میں کام ہو چکاہے ۔ اور باقی ماندہ کام ضلع کے اعلان کے بعد کیا جائے گا ۔ انہوں کہا ۔ کہ ضلع کے اعلان کے بعد پی سی ون تیار کیا جائے گا ۔ اور اُسکے مطابق اقدامات کئے جائیں گے ۔ بی بی فوزیہ نے کہا ۔ کہ کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ۔آنے والی حکومت بھی تحریک انصاف کی ہوگی ۔ اور ضلع کے ترقیاتی کام تحریک انصاف ہی انجام دے گی ۔ دونوں رہنماؤں نے ضلع کیلئے کوشش کرنے پر قائد تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی کو خراج تحسین پیش کیا ۔ اور کہا ۔ کہ خان صاحب کی کوششوں سے ہی ضلع کا قیام ممکن ہونے جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ضلع کا نام اپر چترال ہونا چاہیے ۔ کیونکہ اس کے بغیر چترال والوں کی شناخت میں مسائل پیدا ہوں گے ۔ کیونکہ چترال کے تمام لوگ منفرد تہذیب و ثقافت کے حامل ہیں ۔ اس لئے چترال کے لفظ کی بجائے کوئی اور نام نہ صرف اس کے شناخت ختم کرنے کے مترادف ہو گا ۔ بلکہ اس کے کلچر کو بھی مٹانے کوشش قرار دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ اپر چترال کو قدرت نے پانی کے ذخائر سے مالا مال کیا ہے ۔ اور حکومت 300میگاواٹ ہائیڈل پاور سٹیشن صرف دو سائٹس میں تعمیر کر رہا ہے ۔ مستقبل میں اس ضلع کیلئے اس کی رائیلٹی ہی کافی ہوگی ۔ اس لئے زیادہ پریشان ہونے کی ہر گز ضرورت نہیں ۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ چترال میں پارٹی ورکرز متحد ہے اور اپنے قائدین کاشایان شان طریقے استقبال کرنے کے لئے تیاریاں کررہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پارٹی ورکروں میں کوئی اختلافات نہیں اور چترال ٹاون میں جلسہ عام رکھنا باہمی مشاورت سے طے پایا گیا ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔