امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق : اسلام آباد میں وفود سے ملاقاتیں 

اسلام آباد(چترال ایکسپریس)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک و قوم کی بھلائی اور وزیراعظم کی عزت اسی میں ہے کہ وہ ضد اور ہٹ دھرمی کا رویہ چھوڑ دیں ۔ عدالتوں سے محاذ آرائی اور اداروں پر بہتان طرازی کا رویہ درست نہیں ۔ وزیراعظم کو ملک و قوم کا وقار عزیز ہوتا تو اب تک استعفیٰ دے کر گھر چلے جاتے ۔ سپریم کورٹ نوازشریف کو کلین چٹ دے دے تو دوبارہ الیکشن لڑ کر آجائیں کسی کو اعتراض نہیں ہوگا ۔ ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں اور اب کوئی اپنے اختیارات کے بل بوتے پر احتساب سے بچ نہیں سکے گا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آبادمیں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سپریم کورٹ نیب سمیت مختلف اداروں کے پاس کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کے کیسز کو دوبارہ پٹ اپ کر کے ان مقدمات کے فیصلے کرے اور لٹیروں سے قومی دولت وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دے ۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ ، دبئی اور لندن لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں ، انہیں کٹہرے میں لایا جائے اور اگر وہ لوٹی گئی قومی دولت واپس کرنے سے انکار کریں تو پاکستان میں موجود ان کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت عالیہ ان چوروں سے مال مسروقہ واپس لینے کے لیے از خود اقدامات کرے گی ۔
دریں اثنا سینیٹر سراج الحق سے اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک پر مسلط بد دیانت اشرافیہ عوام کے وسائل لوٹ رہاہے ۔ غریب دیانتدار اور حکمران بددیانت اور کرپٹ ہیں جس کی وجہ سے ملک آگے نہیں بڑھ سکا ۔ مسلکوں کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنا عالمی استعماری ایجنڈا ہے تاکہ وہ اپنے اپنے زرخرید غلاموں کو مسلم دنیا پر مسلط رکھ سکے ۔ فلسطین اور کشمیر امت کے سلگتے مسائل ہیں ۔ قبلہ اول بیت المقدس میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکا جارہاہے مگر نام نہاد عالمی قوتیں اس کا کوئی نوٹس نہیں لے رہیں ۔ حکومت کی طرف سے اعلیٰ عدالتوں سے محاذ آرائی افسوسناک ہے ۔ پارا چنار واقعہ کے مجرموں کو بے نقاب کرنے اور ان کی عدم گرفتاری حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔