اہلیان ریشن کے مرضی کے بغیر ریشن نالہ سے شاہ چار اور جگومی کو پانی دینے کے لئے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی واٹر سپلائی پراجیکٹ کا نوٹس لیا جائے 

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ریشن گاؤں کے عمائیدین نے ایک قرارداد کے ذریعے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی مرضی کے بغیر ریشن نالہ سے سب ڈویژن چترال کے دیہات شاہ چار اور جگومی کو پانی دینے کے لئے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی واٹر سپلائی پراجیکٹ کا نوٹس لیا جائے جوکہ علاقے میں کشیدگی پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ ریشن نالہ کا پانی خود اس علاقے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بھی ناکافی ہے۔ کپٹن (ریٹائرڈ ) میربہادر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں متفقہ قرار داد اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیاکہ ان دیہات کو ریشن نالہ کا پانی دینے کی صورت میں دومقامی بجلی گھروں کی بندش کے خطرے کا سامنا ہوگاجبکہ گاؤں کے کئی غیرآباد اور بنجر اراضی بھی دائمی طور پر غیر آباد رہیں گے جن میں نیواراغ، پراغ لشٹ، کوڑوم شغور اور کاموٹی شامل ہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ایسے مقام پر واٹر سپلائی پراجیکٹ شروع کرنے کا ہرگز مجاز نہیں ہے جہاں غیر متنازعہ پانی کا ذریعہ موجود نہ ہو۔ حاضریں نے کہاکہ محکمے کے افسران متنازعہ منصوبے میں اپنا کمیشن بٹورنے کے لئے ریشن کا پانی دوردراز دیہات کو ہرگز نہیں دے سکتے اور علاقے میں کسی بھی قسم کی کشیدہ صورت حال کی ذمہ داری ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ چترال ڈویژن پر عائد ہوگی۔اس موقع پرنورعالم خان ،شاہ نادر،اکبرخان،عبدالرب،محمدعلی ،آمیراللہ اورعوام کثیرتعدادپرموجودتھے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔