Presiding officer,… and officer of the court

………….وقاص احمد ایڈوکیٹ

پرازئڈنگ آفیسر,… اینڈ آفیسرآف ڈی کورٹ, ان دوعہدوں کا ایک دوسرے کے ساتھ بہت قریبی تعلق ہے ایک پرازئڈنگ آفیسرجس کو جج ,مجسڑیٹ, کلکٹر ریونیو آفیسر ,سٹلمنٹ آفیسر کہا جاتاہے جبکہ دوسرا آفیسر آف ڈی کورٹ جس کو عام زبان میں وکیل کہا جاتاہے جو کسی بھی بارکونسل کے ساتھ رجسڑرڈ ہوں وہ آفیسر آف ڈی کورٹ ہوتاہے لیکن بد قسمتی سے بعض وکلا اپنے سیاسی وابستگی کی وجہ سے ججز صاحبان کے خلاف انتہائی غلط,علیظ,الفاظ سوشل میڈیا پر استعمال کرتے ہیں جسکی وجہ سے عام پبلک بھی وہی زبان استعمال کرتے ہیں ایک وکیل جو رزق کماتا ہے وہ وکالت سے ہی کما تا ہے اور وکیل کی شناخت کالا کوٹ ہوتا ھے اور کالا کورٹ کی عزت پرازئڈنگ آفیسر کی وجہ سے ہو تی ہے ,ایک وکیل کی تربیت اسطرح ہوتی ہے کہ اگر ایک نائب تحصیلدا یاتحصیلداربھی بحثیت پرازئڈنگ آفیسر کام کرتا ہو تو اس عہدے کی عزت ایک وکیل کا فرض بن جاتاہے یہ ہی سب کچھ قانونی اخلاقیات نام کے ایک کتاب میں ایل ایل بی کے کلاس میں پڑھایا جاتا ہے ہم وکیل بن کر یہ بھول جاتے ہیں کہ قانونی اخلاقیات میں کیا پڑھایا گیا تھا ہاں اگر کسی بھی پرازئڈنگ آفیسرکو کرپشن کرتے ہوے کوئی وکیل دیکھ کرآواز نہ اُٹھائے تو اس وکیل نے اپنے پیشے کے ساتھ دیانتداری نہیں کی .میری وکلا صاحبان سے گزارش ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ججز پر تنقید نہ کریں ان کے فیصلوں پر بے شک اپکا اختلاف ہوسکتا ہے فیصلے پر تنقید ہر شہری کا حق ہے لیکن زات پر تنقید کر کے ہم اپنے ادارے کو کمزور کر تے ہیں اگر ایک شخص 65 سال تک بحیثیت جج کام کر تا ہے تو اس شخص میں کچھ ہوتاہھے جو اس کو اس مقام تک پہنچاتا ہے لہذا برائے کرم کسی جج کے ذات پر تنقید کرنے سے پہلے سوچھے کہ اس ادارے سے اللہ ہمیں رزق دیتا ہے ہمیں بھی اس کا اخترام کر نا ہے نہ کہ کسی جج کے ذات پر تنقید کریں اور سیاست کو وکالت پر ترجح دیں تو یہ اپنے پیشے کے ساتھ سراسر ظلم اور نا انصافی ہو گا ہاں اگر کسی وکیل کو وکالت سے زیادہ سیاست کا شوق ہے تو وکالت کو خیرباد کہہ کر ساست کریں …… شکریہ

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔