خواتین کی فریاد……بہ زبان عنایت اللہ اسیر چترال

خواتین کی فریاد
بہ زبان عنایت اللہ اسیر چترال
نظم

میں تیری ماں ھوں کی بیٹی ھوں مجھے رحم سے دیکھ
تیرے اتے ھوے تڑپی ھوں اسی ذخم سے دیکھ
تیرے بازو میں جو طاقت ھے زبان سخت ھے کیوں
دوست دوشمن تیرے میرے ھیں اسی شرم سے دیکھ
میری اھوں میں دعاووں میں تیرا نام ھی ھے
دعاے بد کہیں نکلے نہ اسی وھم سے دیکھ
تیری سختی تیری نفرت تیرے انداز جدا
چہرہ ماں کو محبت سے دل نرم سے دیکھ
دخترے غیر معلم ھوں معلج ھوں زرہ
مجھ سے نفرت نہ کرو پر جگر گرم سے دیکھ
اسیر تیرا جو بیوی ھوں تیرا ھی ننگ ھوں میں
جوان بچوں خاطر ھی تو شرم سے دیکھ

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔