داد بیداد..افغا نستان سے انخلا..ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

خبروں کے مطا بق افغا نستان سے امریکی فو جو ں کے انخلا ء کا مجوزہ منصو بہ ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوا ہے دوحہ مذاکرات پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے اور دوحہ مذاکرات کے نتیجے میں افغا نستان کے اندر حکومت اور مخا لفین کے درمیان مذاکرات بھی التواء کا شکار ہو چکے ہیں افغا نستان سے امریکی فوج کا انخلا ء 2016میں منتخب ہو نے والے صدر ڈو نلڈ ٹرمپ کا انتخا بی وعدہ اور سیا سی فیصلہ تھا امریکی صدر کو 20جنوری 2021تک وائٹ ہاوس میں ہونا چاہئیے تھا لیکن امریکی پارلیمنٹ میں 20جنوری سے ایک ہفتہ پہلے صدر ٹرمپ کو مواخذے کی تحریک کے ذریعے صدارت سے ہٹا نے کی قرارداد پیش کی جا چکی ہے اس قرارداد کی علا متی حیثیت یہ ہے کہ امریکی آئین میں صدر کے مو اخذے کی گنجا ئش مو جو د ہے اگر پا رلیمنٹ محسوس کرے تو دنوں کی اہمیت نہیں ایک غیر متوازن شخص 24گھنٹوں کے اندر ملک کو بڑے نقصان سے دو چار کر سکتا ہے ایسے کسی نقصان سے بچنے کے لئے صدر کو اُس کے عہدے سے سبکدوش کیا جا سکتا ہے یہ امریکی جمہوریت کی خو بی اور امریکی آئین کی طاقت ہے اس موا خذے کا افغانستان کے سیا سی حا لات سے بھی تعلق ہے 9جنوری کو صدر ٹرمپ کے حا میوں کا جلو س امریکی پا رلیمنٹ پر حملہ کر کے امن و امان کی صورت حال پیدا نہ کرتا اور امریکی سیا ست میں افرا تفری کا با عث نہ بنتا تو دوحہ میں افغا ن مزاحمتی گروہ اور امریکی نمائیندہ خصو صی زلمے خلیل زاد کے درمیان مذاکرات کا حتمی دور متوقع تھا اس کے بعد کا بل میں دو دنوں کے اندر انٹرا افغان مذاکرات کے ذریعے امریکی فو ج کے انخلا کوممکن بنا یا جا سکتا تھا اگر 200امریکی فو جیوں کا قافلہ بھی افغا نستا ن سے نکل جا تا تو یہ صدر ٹرمپ کے لئے کا میابی کا ایک زینہ ہو تا اور اس کے انتخا بی وعدوں کی تکمیل کی طرف پیش رفت کا ایک نشان ہو تا مگر ایسا نہ ہو سکا بعض لو گ کہتے ہیں کہ افغا ن امن کا دارو مدار پا کستان کے رویے پر ہے، دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ بھارت اور ایران نے افغا نستا ن کے اندر اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں، روس کا بھی اثر رسوخ بہت ہے خا ص کر شما ل میں روس نواز عنا صر کا کنٹرول نظرا ٓتا ہے کچھ لو گوں کا یہ بھی خیال ہے کہ عربوں کی لا بی اب بھی افغا نستا ن میں کا م کر رہی ہے بھانت بھانت کی ان بو لیوں میں سچا ئی یہ ہے کہ افغا نستان کے حا لات کا اونٹ اُس کروٹ ہی بیٹھے گا جس کروٹ امریکہ اُس کو بٹھا نا پسند کرے گا کیونکہ اونٹ کی مہارامریکہ کے ہاتھ میں ہے عربوں کی لا بی اور بھارت کی سفا رت کاری بھی امریکہ کے تابع ہے دونوں امریکہ کی جیب میں ہیں بلکہ بغل میں ہیں روس کا جہاں تک اثر و رسوخ ہے وہ بھی امریکہ کو آسان اور صاف راستہ دینے کا روا دار نہیں ہو گا دفاعی تجزیہ کاروں کی نپی تلی رائے یہ ہے کہ امریکہ نے افغا نستان میں اپنے مقا صد حا صل کر لئے ٹر مپ کو اگر 20جنوری 2021تک مہلت ملتی تب بھی افغان مسئلہ جوں کا توں رہتا تجزیہ نگاروں کا اس پر اتفاق ہے کہ افغا نستان سے امریکہ مکمل فو جی انخلا کبھی نہیں کرے گا اس رائے کے حا میوں کا خیال ہے کہ افغا نستان میں امریکی فوج اتار نے کے دو بڑے مقاصد تھے پہلا مقصد یہ تھا کہ افغا نستان کو روس اور چین کے خلا ف امریکی فو جی کیمپ کی حیثیت سے ایک مضبوط دفاعی مورچہ بنا یا جائے کا بل میں امریکی سفارت خا نے کی عما رت اور دوسرے مقا مات پر امریکی فو جی چھا ونیوں کی تعمیرات کا اگر جا ئزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہو تی ہے کہ عارضی قیا م کے لئے آنے والی فو ج اپنی تنصیبات کو ہزاروں سا لوں کے لئے نہیں بنا ئے گی اس کا ایک اور ثبوت یہ ہے کہ افغا ن حکومت نے امریکہ سے با ضا بطہ درخواست کی ہے کہ اپنی فو جوں کا انخلا نہ کر ے امریکی فو ج نکل گئی تو ملک کا امن تہہ و با لا ہو جا ئے گا اس مطا لبے کا براہ راست تعلق افغا نستان میں امریکی مداخلت کے دوسرے مقصد سے ہے امریکہ کا دوسرا مقصد یہ تھا کہ افغا نستا ن کے معد نیات کا کنٹرول اُس کے ہاتھ میں رہے عر بوں کا تیل اور گیس ختم ہو نے کے بعد افغا نستا ن کا زمرد اور بیروج کام آئے گا دیگر معدنیات کا م آ ئینگی ان معد نیات سے امریکہ ایسا ہی فائدہ اٹھا ئے گا جیسا فائدہ عر بوں کے تیل اور گیس کی دولت سے اٹھا یا گیا یہ مقصد بھی پہلے مقصد کی طرح امریکہ کے لئے بیحد اہمیت کا حا مل ہے چنا نچہ اگر افغا نستا ن سے امریکی فو جوں کے انخلا ء کا عمل التوا کا شکار ہو ا ہے تو اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔