وادی بروغیل میں پیٹ کے امراض میں بے تحاشا اضافہ

چترال ایکسپریس(رپورٹ: کریم اللہ )اپر چترال کے انتہائی شمال مشرق میں بارہ سے چودہ ہزار فٹ اونچائی پر واقع بروغیل ویلی کے رہائشیوں میں پیٹ کے امراض میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے ، جس کی وجہ سے نہ صرف وہاں لوگ شدید جسمانی و ذہنی کوفت کا شکار ہے بلکہ بروغیل سے بونی یا چترال تک مریضوں کو لانے لے جانے میں بے تحاشا مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ان میں زیادہ تک افراد گیسٹرو کے بیماری کا شکار نظر آتے ہیں۔ اس وقت بروغل میں کم و بیش دو فٹ برف پڑنے کی وجہ سے گاڑی کی آمدورفت بند ہے جس کی وجہ سے لوگ پید ل ایک دن کا سفر طے کرکے یارخون لشٹ میں آتے ہیں اور ہاں سے گاڑیوں میں بیٹھ کر بونی یا چترال کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے طویل پیدل چلنے سے مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب اس طویل سفر میں لوگوں کو شدید مالی مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے ۔
یاد رہے وادی بروغیل سطح سمندر سے بارہ سے چودہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ایک دور افتادہ اور پسماندہ وادی ہے موسم سرما میں چھ ماہ وادی کا زمینی رابطہ دوسرے علاقوں سے منقطع ہوکے رہ جاتی ہے۔حکومت وقت کی جانب سے صحت ، تعلیم یا پھر روڈ انفراسٹریکچر کا کوئی خاص نظام موجود نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وادی کے باسی اس جدید دور میں بھی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہے ۔ اور یہاں کے لوگ بنیادی انسانی ضروریات سے بھی محروم ہے ۔ ابھی تک کسی بھی حکومتی نمائندے یا سرکاری عہدیدار نے اس علاقے کی پسماندگی کو دور کرنے اور یہاں کے مکینوں کو بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی کے لئے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔