حبیب حسین مغل کی بطور عبوری صدر تقرری کی کوئی آئینی حیثیت نہیں،پانج سال کے لئے تجار یونین کا صدر ہو۔شبیر احمد

چترال(چترال ایکسپریس)تجار یونین کے صدر شبیر احمد خان نے حبیب حسین مغل کی بطور عبوری صدر تقرری کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے اور وہ اب بھی صدر کے عہدے پر قائم ہیں اور ان کے میعاد مدت میں اب بھی دوسال باقی ہے اور عبوری کابینہ کا شوشہ چھوڑنے والے دراصل بازار میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین حاجی عبدالجلیل، شیخ صلاح الدین،حاجی شیر حکیم اور یونین کابینہ کفایت اللہ،، اعجاز، احمد کریم، چارویلولطیف اللہ اورجنرل سیکرٹری حافظ سراج احمد جغوری کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عبوری کابینہ تشکیل دینے والوں کو تاجر برادری کی کوئی حمایت حاصل نہیں ہے کیونکہ یہ سب کو یاد ہے کہ خود حبیب حسین مغل پانچ سال کے لئے صدر بنا رہا جس کا ثبوت یہ ہے کہ 2013 سے 2018 ء تک آخری مرتبہ وہ ہی صدر رہے اور اب وہ کس منہ سے تین سال مدت کی بات کررہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2016 میں ضلعی انتظامیہ کو مداخلت کی درخواست کرنے پر یہ طے ہوا تھاکہ آئندہ کابینہ کی مدت تین کی بجائے پانچ سال ہوگی جبکہ غیر معمولی حالات میں ایگزیکٹیو کمیٹی کو بھی یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ایک کابینہ کی مدت کو دوسال کے لئے ایکسٹنشن دے دیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی وبائی صورت حال کے پیش نظر ایگزیکٹیو کمیٹی نے بھی اس کابینہ کو دو سال کی توسیع دے دی ہے لہذا حبیب حسین مغل کی کاروائی غیر آئینی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تجار یونین کا ابھی تک کوئی متفقہ دستور یا آئین نہیں ہے اور موجودہ آئین اتالیق بازار میں ایک دکاندار کا مرتب کردہ ہے جس کا تاجر برادری کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس میں لکھے ہوئے قواعد وضوابط اور قوانین اس یونین پر لاگوہوسکتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ اب تک ماضی کے تمام صدور نے تین سال سے زیادہ بازار کی صدارت کی ہے تو ان کے لئے تین سال کسی بھی طور پرقابل قبول نہیں ہوسکتی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کردیاکہ وہ حبیب حسین مغل اور ان کے ٹولے کے چند افراد کے ساتھ نہیں بلکہ اصل حزب اختلاف کے ساتھ مل کر اس مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔