چترال میں چینی مارکیٹ سے غائب، بحران کی سی کیفیت پیدا ہوگئی۔انتظامیہ کی طرف سے بھاری جرمانوں کی وجہ سے ہول سیلروں نے چینی کی سپلائی بند کردی

چترال (چترال ایکسپریس) چترال میں چینی مارکیٹ سے غائب ہونے سے بحران کی سی کیفیت پیدا ہوگئی ہے جبکہ گھریلو صارفین کو درپیش مشکلات کے علاوہ پختہ چائے فروش اور کنفیکشنری کے دکان چینی نہ ملنے کی وجہ سے بند ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ چینی کی عدم دستیابی کی وجہ ضلعی انتظامیہ اورتاجروں کے درمیان فی کلوگرام قیمت میں پائی جانے والی فرق بتائی جاتی ہے جوکہ 19روپے ہے جس میں ضلعی انتظامیہ نے ریٹ 85روپے فی کلوگرام مقرر کردی ہے جبکہ ہول سیلر ڈیلر دکانداروں کو 104روپے فی کلوگرام میں مہیا کررہے ہیں جبکہ صارف کو 110روپے میں مل رہا ہے۔ گزشتہ دنوں نرخ نامہ کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ نے ہول سیلروں اور پرچون فروشوں (ریٹیلر)پر بھاری جرمانہ عائد کیا تھا جس پر ہول سیلروں نے چینی کی سپلائی بند کردی ہے۔ بعض پرچون فروشوں نے اپنے دکانوں سے104روپے فی کلوگرام کے نرخ پر خریدے ہوئے چینی کی بوریاں ہول سیلروں کو واپس کردی جنہیں وہ حکومتی نرخ 85روپے پر فروخت نہیں کرسکتے تھے۔ چترال بازار میں ایک ہول سیلر نے بتایاکہ انہیں دیر اور بٹ خیلہ کے اوپن مارکیٹ سے خریدہ چینی 104روپے فی کلوگرام چترال میں مل رہی ہے جبکہ اپنے لئے فی کلوگرام1روپے منافع رکھنے کے بعد وہ پرچون فروشوں کو دیتے ہیں جوکہ 110روپے میں عام صارف کو فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے مقرر کردہ نرخ کے حساب سے مارکیٹ میں اس کی دستیابی کو بھی یقینی بنائے ورنہ فی کلوگرام 19روپے خسارہ برداشت کرکے ہول سیلر یہ کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے۔ ڈی ایف سی لویر چترال سے رابطہ کرنے پراُنہوں نے کہاکہ چینی کی عدم دستیابی کا بحران گھمبیر صورت اختیار کرگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نرخ ذیادہ مقرر کرنے پر دکانداروں نے سپلائی بند کردی ہے کیونکہ انہیں ایک کلوگرام 20روپے سے ذیادہ کا خسار ہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال حسن عابد نے کہاکہ صارف کے لئے85روپے فی کلوگرام کا نرخ حکومت کا مقررکردہ ہے جوکہ مارکیٹ کے تمام عوامل اور زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے کئے جاتے ہیں اور ضلعی انتظامیہ کا یہ فرض ہے کہ وہ اس نرخ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ہول سیلروں کی طرف سے 104روپے فی کلوگرام چینی کی اوپن مارکیٹ میں دستیابی کی تردید کردی اور کہاکہ کسی کو بھی ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔