ضلع چترال لویر کے مختلف سرکاری محکمہ جات سے تعلق رکھنے والے ملازمین کا اجلاس

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ضلع چترال لویر کے مختلف سرکاری محکمہ جات سے تعلق رکھنے والے ملازمین کا اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے بعض سرکاری ملازمین کی طرف سے علاقائی منافرت پھیلانے کی کوشش اور علاقے کی بنیاد پر سرکاری ملازمین کی تنظیم بنانے اور سیاسی عمائیدین کو اصل صورت حال سے بے خبر رکھ کر ان کو بعض ملازمین کے خلاف بیان دلوانے کی کوشش کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں سرکاری ملازمین کے علاوہ سماجی وسیاسی شخصیات، دانشور طبقہ، وکلاء بھی موجود تھے جنہوں نے چترال میں علاقے کی بنیاد پر تفرقہ بازی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بعض افراد سرکاری ملازم ہونے کے باوجود اپنی ذاتی مفادات کے حصول کے لئے مثالی امن وامان کے لئے مشہور اس ضلعے میں نفرت اور فساد کا بیج بورہے ہیں جوکہ آئندہ کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ تاریخی طور پر چترال میں تین اقوام آباد ہیں جن میں کھو، کالاش اور گوجر شامل ہیں اور تقسیم کی بات کرنے والے کھل کر بتادیں کہ ان کا تعلق ان تینوں میں سے کس قبیلے سے ہے جبکہ یہ بات ایک حقیقت ہے کہ اپر اور لویر چترال میں 90سے زیادہ کا تعلق کھو قبیلے سے ہے لیکن اس کے باوجود منافرت پھیلانا سمجھ سے بالا تر ہے جس کا کوئی خفیہ مقصد ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند ملازمین کا علاقے کی بنیاد پر تنظیم بناکر اپنی مرضی کو دوسروں پر مسلط کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور دوسروں کے خلاف ناشائستہ اور نازیبا زبان کا استعمال کرنے سے دوسروں کے احساس وجذبات کوسخت ٹھیس پہنچی ہے جس کے لئے وہ معافی مانگ لیں۔ مقررین نے تعصب کی بنیاد پر قائم شدہ اس تنظیم کو مسترد کرتے ہوئے اس گھناونے کام میں پیش پیش سرکاری ملازمین کو ان کی سیاسی اثرورسوخ کو پس پشت ڈالتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی اور تنظیم پر پابندی کا مطالبہ کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔