لویر چترال میں گرج چمک اور موسلادھار بارشوں سے درجنوں گھروں ، فصل اور باغات کو وسیع پیمانے پر نقصان،سڑکیں بند

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ہفتہ کے سہ پہر اپر اور

لویر چترال کے اضلاع میں گرج چمک اور موسلادھار بارشوں نے درجنوں گھروں ، مکئی کی فصل اور باغات کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچادی اور متعدد مقامات پر سڑکوں کو موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کے لیے بند کردیا جبکہ درجنوں دیہات میں آبپاشی کی نہریں سیلابی ریلے میں بہہ گئے جبکہ ابھی تک انسانی جان کو نقصان لاحق ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئے۔

لویر چترال کے شینجال دنین میں کئی گھروں میں سیلابی ریلے امڈ آیا جس سے مکینوں کو دوسرے گھروں میں پناہ لینا پڑا اور کئی گھنٹے انتہائی بارش سے سڑکوں میں بارش کا پانی سیلاب کی شکل اختیار کرلی۔حس سے دس گھروں کو نقصان پہنچا۔ بکراباد اور چیو ڈوک میں سیلابی ریلے نہروں کو کئی مقامات پر بہالے گئی۔

گبور میردین میں سیلاب انے کی وجہ سے تین گھر مکمل تباہ ایک جامع مسجد شہید آور تین گھر جزوی طورپر متاثر اور چھ مویشی خانے بھی مکمل تباہ ہوگئے ۔گلفراز ولد خان،شراف الدین ولد محمد شریف خان اور سراج واد محمدشریف خان کے گھرمکمل تباہ شیراعظم ولد ابراھیم بیگ ظاہر ولد محمد شریف خان اور سیف الدین ولد نجم الدین کےگھر جزوی طورپر متاثرہوگئے

دریں اثناء ریسکیو 1122 کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق لوئر چترال میں بارشوں کے باعث چترال مین روڈ بکرآباد اور جغور میں کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث بند ہوا، ریسکیو 1122 لوئر چترال کو اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیم ایکسویٹر کے ساتھ موقعے پہنچے اور مین روڈ سے ملبہ ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کردیا، سیلابی ریلے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی تھی اسی طرح سیلابی ریلے کے باعث چمرکھن کے مقام پر چترال مین روڈ ٹریفک کےلئے بند ہو گیا ریسکیو1122 کی ٹیم نے چترال مین روڈ سے ملبہ ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کردیا، حالیہ بارشوں کے نتیجے میں لوئر چترال کے مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں کی وجہ سے چترال مین روڈ میں ٹریفک متاثر ہورہی تھی جس کو ریسکیو 1122 کی ٹیم نے موقعے پر کلئیر کرکے ٹریفک بحال کر دیا ۔چترال لوئر کے مختلف نالوں میں بارش کی وجہ سے سیلابی صورت حال ہے۔چترال گول،شالی گول،اورت گول،اور بمبوریت میں بھی سیلاب آنے کی اطلاعات ہیں۔براڈم کے مقام چترال پرسیلاب کہ وجہ سے چترال پشاور روڈ کی بند ہونے کی اطلاعات ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔