ماہ رمضان کیلئے وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے دیے گئے رعایتی پیکیج کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال کے عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر چترال اور انتظامیہ کے دیگر ذمہ داروں سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ ماہ رمضان کیلئے وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے دیے گئے رعایتی پیکیج کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ تاکہ اس رعایت کے خاطر خواہ فوائد عوام تک پہنچ سکیں ۔ مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہر سال حکومت عوام کو ماہ رمضان میں ریلیف دینے کیلئے پیکیج کا اعلان تو کر لیتی ہے ۔ لیکن اس کے ثمرات سے عوام محروم رہتے ہیں ۔ اور عوام کو ملنے والے فوائد کو اوپر ہی اوپر دوسرے لوگ اُڑا لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا ، کہ رمضان ریلیف پیکیج میں گھروں میں عام خوراک کی بائیس اشیاء جن میں دالیں ، گھی ، چینی ، آٹا ، بیسن ، چائے اور مشروبات شامل ہیں ، وفاقی حکومت نے پانچ روپے سے لے کر ستاسی روپے تک رعایت دی ہے ۔اس لئے انتظامیہ کو چاہیے ۔ کہ چترال بھر کے یوٹیلٹی سٹورز میں ان شیاء کی موجودگی اور اُن کی قیمتوں میں دی گئی رعایت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔اُنہوں نے کہا کہ رمضان پیکیج کے اشیاء میں اکثر یوٹیلیٹی سٹور سے غائب ہیں۔جسمیں بیسن،کجوراور مشروبات یوٹیلٹی میں دستیاب نہیں۔اور اسٹور میں موجود یوٹیلٹی اسٹور کے ملازمین کے مطابق گھی اور چینی بھی دو دنوں میں ختم ہوجائینگے۔اسٹور میں عوامی حلقوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے ۔کہ یو ٹیلٹی سٹورز کے علاوہ عام مارکیٹ میں فروخت ہونے والے اشیاء سبزی ، گوشت ، پھلوں کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ تاکہ ناجائز منافع خوروں کو عوام کا خون چوسنے کا موقع نہ مل سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بعض عادی قیمت فروش انتظامیہ کی طرف سے جرمانے کو نہ صرف کوئی اہمیت نہیں دیتے بلکہ ایک جرمانے کی آڑ میں کئی دنوں اور مہینوں تک اپنی مرضی کا ریٹ باندھ کر مال فروخت کرتے ہیں ۔ اُن لوگوں کی مسلسل نگرانی کی جائے ۔ اور کڑی سزا دی جائے ۔نیز بازاروں میں غیر معیاری اشیاء کی فروخت کو کنٹرول کرنے کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے ، انہوں نے کہ چترال میں یوٹیلٹی سٹورز کے علاوہ پرائیویٹ کمپنیوں کے مشروبات میں جو ریلیف عوام کو دی گئی ہے ۔ اُسے یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ عوامی حلقوں نے اس امر کا اظہار کیا ہے ۔ کہ چترال میں سابقہ کی طرح مصنوعی قلت پیدا کرکے گلی کوچوں میں خفیہ طور پر بعض اشیاء جن میں گوشت ، پنیر وغیرہ شامل ہیں منہ مانگی قیمت پر فروخت کئے جاتے ہیں ۔پر کڑی نگاہ رکھی جائے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔