ٓآغاخان اکنامک پلاننگ بورڈ راولپنڈی ، اسلا م آباد راولپنڈی اور اسلام آباد میں موجود تعلیم یافتہ نوجوانون کے لیے “Virtual Entrepreneurship” او ر “Freelance training” ٹریننگ کا اغاز کردیا گیا :

اسلام آباد(نمائندہ چترال ایکسپریس) آغاخان اکنامک پلاننگ بورڈ راولپنڈی ، اسلا م آباد (AKEPB RWP/ISB) نے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے تعاون سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موجود تعلیم یافتہ نوجوانون کے لیے ایک مہینے پر محیط “Virtual Entrepreneurship” او ر “Freelance training” کلاسیس کا آغاز کردیا ہے ۔ ان تربیتی کلاسیس کے لیے ایک مشہور نجی کمپنی “UExel” کے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ اس پروگرام میں مختلف ٹکنیکل ٹسٹ اور انٹریو زکے بعد تیس نوجوانون کو منتخب کیا گیا ہے۔ جس میں اکاونٹینگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کنٹینٹ رایٹرز کے علاوہ چھوٹے کاروبار میں دلچسپی رکھنے والے نوجوان حصہ لے رہے ہیں۔جیسے عا لمی دنیا ایک “Global Village” بن چکا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈیجیٹل خواندگی کے ذریعے ان لائن افرادی قوت کی مہارت سے استفادہ کرنے میں آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ اور مغربی دنیا میں فری لانسینگ ایک زبردست شرح سے بڑھ رہا ہے لیکن ہمارے نو جوانوں میں اس مہارت کا تجربہ کچھ کم رہا ہے۔
آغاخان اکنامک پلاننگ بورڈ راولپنڈی ، اسلا م آباد (AKEPB RWP/ISB) نے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے تعاون سے بے روزگاری کے ماحول سے نمٹنے کے لیے نوجوانون کو “E-Commerce” ، انکی صلاحیتوں کی تعمیر اور انٹرنیٹ کے ذریعے انکو عا لمی مارکیٹ تک رسائی کے لیے ایک اہم اقدام اٹھایا ہے ۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانون میں “Virtual Entrepreneurship” او ر “Freelance training” کے ذریعے اپنے آمدنی کو بہتر بنانے اور کاروباری اور اقتصادی ماحول سے قطع نظر ترقی کے منازل طے کرنے کے قابل بنانا ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ نوجوان اس ٹریننگ سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے علاقوں میں کاروبار کے مواقع پیدا کرنے کے قابل ہو جائینگے ۔نوجوانون کو جدید الات اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی معیار کی ٹیکنیکل تربیت دی جائیگی۔ اس ٹریننگ کا دوسرا مقصد نوجوانوں کے ذریعے گلگت بلتستان، چترال سمیت ملک کے دوردراز علاقوں میں فری لانسینگ اور کاروبار کے مواقع کو فروغ دلانا ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔