تحریک حقوق عوام بونی تنظیم حقائق کے منافی من گھڑت باتوں اور الزامات کے ذریعے خود ہی بجلی گھر کی تکمیل میں ر خنہ ڈال رہے ہیں۔مغل باز خان کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) بونی ٹاؤن اور اوی کے لئے ایس آر ایس پی کی طرف سے زیر تعمیر ہائیڈروپاؤر اسٹیشن کے ٹھیکہ دار مغل بازخان نے کہا ہے کہ تحریک حقوق عوام نامی ایک تنظیم کے پلیٹ فارم سے ان کی عزت اورساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور حقائق کے منافی من گھڑت باتوں اور الزامات کے ذریعے خود ہی بجلی گھر کی تکمیل میں ر خنہ ڈال رہے ہیں۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ الزام لگانے والوں کی بددیانتی کا اندازہ کوئی اس بات سے لگا سکتا ہے کہ انہوں نے ادارے کی طرف سے 5اکتوبر کو ڈالی گئی لے آوٹ کی تصویر ایک ان لائن اخبار کو جاری کرکے بجلی گھر میں کام کی رفتار کو نہایت سست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ اب صورت حال بالکل مختلف ہے اور ادارے کی طرف سے بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باوجود بہت ذیادہ کام ہوچکا ہے ۔انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ادارے کی طرف سے پاؤر ہاؤس کی ڈیزاین بھی 5اکتوبر کو ٹھیکہ دار کو فراہم ہوئی تھی۔ مغل باز خان نے کہا کہ وہ نام نہاد تنظیم کے رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت پر قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں جوکہ ان کی عزت کو داغدار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور ان میں یہ اخلاقی جراء ت بھی نہیں ہے کہ وہ بجلی گھر کے سائٹ پر نئی تصویر اخبار کو ریلیز کرتے ۔ انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ یہ کام ادارے کے اندر ہی کسی کے اشارے پر کی گئی ہے کیونکہ ہماری کافی رقم ادارے کے پاس پھنسی ہوئی ہے جسکی ابھی تک مختلف حیلے بہانوں سے آدائیگی نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے ٹھیکہ دار کی طرف سے کرپشن کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہاکہ ٹھیکہ دار کو اس کا جائز حق ابھی تک نہیں ملا تو کرپشن کا تصور کیسے ہو سکتی ہے۔انہوں نے بونی کے کمیونٹی صارفین بجلی سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ غیر ذمہ دارانہ خبر چھپوانے والوں کے خلاف راست قدم اُٹھائے ورنہ بجلی گھر کے کام میں جو تاخیر اور رکاوٹ آئے وہ خود ذمہ دار ہونگے۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ الز ام لگانے والے ایک خاص ذہنیت کے مالک ہیں جوکہ دوسروں کو عزت کو سرے سے مانتے ہی نہیں حالانکہ لال خاندان اور غیر لال خاندان والے د ونوں کی عزت نفس ایک جیسی ہوتی ہے اور یہ خاندانی تعصب کی بنیادپر کام کے معیار اور رفتار پر اعتراض اٹھاتے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔