مر کزی اور صوبائی حکومت کے اربوں روپے کی امدادی رقم کہاں ہے؟ رضی الدین پی ٹی آئی

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) رضی الدین سابق تحصیل جنرل سکرٹری پی ٹی آئی چترال نے ایک اخباری میں کہا ہے کہ چترال میں سیلاب اور زلزلہ متاثرین کیلئے صوبائی اور مرکزی حکومت نے اربوں روپے کی اعلانات کئے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اربوں روپے کے اعلانات کے باوجود چترال کے عوام ابھی تک مشکلات کے شکار ہیں۔جو امدادی رقم عوام کی سہولت کے لئے استعمال ہونا تھا اُس کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں چترال میں چند کرایے کے پُل لگا ئے گئے ہیں لیکن وہ بھی صحیح حالت میں نہیں۔ سڑکوں کی حالت پہلے سے بھی بد تر ہے بار ش کے دنوں میں لو گ ان سڑکوں پر پیدل بھی نہیں چل سکتے ہیں۔ خاصکر چترال ٹاؤن میں عوام کے لئے کوئی سہولت میسر نہیں چترال گو ل میں پیدل چلنے والوں کے لئے جو پل پہلے سے موجود تھے ۔ وہ حالیہ سیلا ب میں بہہ چکے ہیں اور سیلاب کے 9 مہینے بعد بھی ان پلوں کو بنانے والا کوئی نہیں خاص کر گولدور اور زرگراندہ میں طلباء اور طالبات اور بچیاں سخت مشکلات کے شکار ہیں اُنہوں نے کہا کہ اس پر چترال کی لیڈر شپ اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کیونکہ یہ لوگ تو بڑے بڑے گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔ اگر چترال کی لیڈر شپ اور انتظامیہ دو پل نہیں بنا سکتے تو انہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے عیا شیاں کریں۔اگر پھر بھی اس مسائل کی طرف تو جہہ نہیں دی گئی تو ہمیں احتجاج کا جمہوری اور قانونی حق حاصل ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔