جشن قاقلشٹ میں مشاعرے کے نام پر خطیر رقم غبن کرنے کا انکشاف

چترال(نمائندہ  چترال ایکسپریس ) قاقلشٹ کے  سبزہ زار میں منعقدہ پانچ روزہ  ثقافتی اور روایتی میلہ “جشن قاقلشٹ”اپنے اختتام کو پہنچا۔شندورکی طرح یہاں بھی  ان پانچ دنوں میں ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے سیاح اور چترال کے باسیوں نے خیموں کی بستی آباد  کی  تھی  ۔جشن قاقلشٹ میں مختلف قسم کے کھیلوں کے علاوہ  میوزیکل شو اور  شعرا کیلئے ہر سال مشاعرے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔لیکن اس سال    میوزیکل شو اور مشاعرے کے نام پر  چند شعرا  نےضلعی انتظامیہ کی طرف سے ملنے والے رقوم کو ہڑپ کر گئے نہ مشاعرے کا اہتمام کیا گیا اور نہ ہی موسیقی کی کوئی تقریب منعقد ہوئی ۔  اس حوالے سے انجمن ترقی کھوار حلقہ دروش کے جنرل سیکرٹری فیض الباری بیگاںؔ کا کہنا ہے کہ حسب روایت اس سال بھی جشن قاقلشٹ میں مشاعرہ تو ہوا لیکن اس مشاعرے میں کسی بھی شاعر کو باضابطہ طور پر دعوت نہیں دی گئی بلکہ جشن میں آئے ہوئے کچھ لوگوں کو اسپیکر کے ذریعے  جمع کرکے” فی البدیہہ” مشاعرے کے کا اہتمام کیا گیا  ۔مشاعرے کے احتتام میں گنے چنے شعرا کو ایک کونے میں لے جاکر ان کو پکوڑے اور ٹھنڈی چائے پلائی ئی  گئی   اور مشاعرے اور موسیقی کے نام پر کچھ ایکٹیو شعراء نے    اپنی اپنی جیبیں گرم کی۔یہ  ایک انتہائی قابل افسوس بات ہے کہ مشاعرے  اور ثقافت کے نام پر ایک مافیاخطیر رقم غبن کرتا رہتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر چترال  ازاہ کرام اس مشاعرے میں غبن ہونے والے رقوم کی تحقیقات کرائیں اورچونکہ یہ مشاعرہ ضلعی سطح کی ہوتی ہے اس لئے ہونا تو یہ چاہئے کہ مشاعرے کے منتظمین میں تمام تحصیلوں کو برابر کی سطح پر نمائندگی دی جائے۔واضح رہے کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے قاقلشٹ فیسٹول میں مشاعرے کیلئے تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے رکھی جاتی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔