عیدالاضحی کے موقع پر بمبوریت سے تعلق رکھنے والے کالاش قبیلے کے دو بزرگوں نے اسلام قبول کر لیا

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) عیدالاضحی کے موقع پر بمبوریت سے تعلق رکھنے والے کالاش قبیلے کے دو بزرگوں نے اسلام قبول کر لیا ۔ انیژ بمبوریت سے تعلق رکھنے والا 80سالہ لکبال جس کا اسلامی نام محمد اقبال رکھا گیا ۔ گذشتہ روز بازار مسجد چترال میں خطیب مولانا اسرار الدین الہلال کے ہاتھوں مسلمان ہوا۔ اس کے خاندان کے دیگر افراد پہلے ہی مسلمان ہو چکے تھے ۔ اور یہ واحد فرد تھے جنہوں نے تاحال اسلام قبول نہیں کیا تھا ۔ اور کالاش قبیلے کے رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے ۔ کالاش قبیلے کے دوسرے معروف شخصیت کاسم ساکن برون بمبوریت نے عید کے روز عیدگاہ ایون میں اسلام قبول کر لی۔ خطیب عیدگاہ ایون مولانا کمال الدین نے کلمہ پڑھایا ،اور محمد قاسم نام رکھا ۔ عید گاہ ایون میں موجود ہزاروں فرزندان توحید نے نو مسلم محمد قاسم کو مبارکباد دی ۔ اورنیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر مولانا کمال الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اقلیتوں کے مسلمانوں پر حقوق ہیں ۔ اس لئے ہمیں اُن کی جان ،عزت و آبرو کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اُن کی آخرت کی فکر کرنی چاہیے ۔ مولانا کمال الدین نے اس موقع پر کہا۔ کہ اقلیتی برادری کے نوجوان اسلام قبول کررہے ہیں ۔ لیکن قبیلے کے بزرگوں کا اس طرح اسلام قبول کرنا بہت ہی اہمیت کی حامل ہے ۔ واضح رہے ۔ کہ کالاش قبیلے کے کئی افراد گذشتہ دو تین سالوں کے دوران اسلام قبول کر چکے ہیں ۔ جن میں نوجوان نومسلم مردو خواتین کی تعداد زیادہ ہے ۔ چترال کے تین وادیوں رمبور ، بمبوریت اور بریر میں دنیا کے اس قدیم ترین مذہب کے پیروکار کالاش قبیلے کی مجموعی آبادی 3500 نفوس پر مشتمل ہے ۔ جو کہ تاریخی حوالوں کے مطابق گیارویں صدی تک چترال اور افغانستان کے کئی علاقوں تک پھیلے ہوئے تھے ۔ تاہم چترال میں فروغ اسلام کی وجہ سے اس قبیلے کے اکثر لوگوں نے اسلام قبول کرلیا ۔ اور اس قبیلے کی آبادی بتدریج کم ہو کر ان تین وادیوں تک محدود ہو گئی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔