اسماعیلی سیوک ڈے کی مناسبت سے چترال کے طول و عرض میں تقریبات، واک اور صفائی مہم

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس ) 25 ستمبر کو اسماعیلی سیوک ڈے کی مناسبت سے لوئر چترال کے مختلف مقامات پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب چترال ٹاؤن میں ریجنل اور لوکل کونسل کے زیر اہتمام انجام پذیر ہوا جس میں چترال ٹاؤن کے مختلف سکولوں کے درمیان تقریر اور آرٹ کے مقابلے شامل تھے۔ ان مقابلوں میں چترال ٹاؤن کے آٹھ بہترین سکولوں کے بچوں نے ”ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات“ کے تھیم کی بنیاد پر اپنے آرٹ اور تقریر پیش کئے۔ تقریب میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے بڑی تعداد میں حصہ لیا اور اسماعیلی سیوک کے ماحول دوست اقدامات کو سراہا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل کونسل لوئر چترال کے صدر ڈاکٹر ریاض نے کہا کہ ذمہ دار شہری کے طور پر اپنے علاقے اور ملک کے قدرتی وسائل کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ جنگلات کی بے دریغ کٹائی، صفائی کے فقدان اور اپنے بچوں کو قدرتی ماحول کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دینے میں ناکامی آج ہمیں سیلابوں کی صورت تباہ کررہا ہے۔یہ معاشرے کے ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت میں قدرتی ماحول کے تحفظ کے بارے میں آگاہی کو شامل کرے۔ ان کا کہناتھا کہ آج یہاں پر موجود تمام مکاتب فکر کے لوگوں کی موجودگی اس بات کوتقویت دیتی ہے کہ ہم سب مل کر قدرتی ماحول کے تحفظ کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اس اقدام کے لئے ہم آپ سب کے مشکور ہیں۔ ظہور الحق دانش نے کہا کہ ہمیں اپنی بساط کے مطابق ملک اور قدرتی ماحول کی بہتری کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔یہ ہر انسان پر منحصر ہے کہ وہ آگ لگانے والوں کے ساتھ ہے یا آگ بجھانے والوں کے۔ ڈی ای او میل محمود غزنوی نے کہا کہ آج کی دنیا مادیت پرستی کا شکار ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ہم انسان کی بنیادی قدرتی ضروریات کو پس پشت ڈال کر ذاتی فائدے کو ہی سب سے اولیت دیتے ہیں۔ ہمیں اس خول سے باہرآکر اشرف المخلوقات کے طور پر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسماعیلی ریجنل کونسل کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرتے یوئے کہا کہ وہ ایک اچھے کاز کے لئے تمام طبقہ فکر کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اپنا ماحول بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔مہمان خصوصی  قاضی سلامت کا کہناتھا کہ ہم قدرتی آفات کو صرف گناہوں کی سزا کہہ کر بری الذمہ نہیں ہوسکتے۔ جنگلات کی کٹائی اور نئے درخت نہ لگانا تمام تر تباہی کی جڑ ہے۔ اپنی ناسمجھی میں ہم نے بہت بربادی کی ہے اب بھی سب مل کر کوشش کریں تو قدرتی ماحول اور جنگلات کو بچا سکتے ہیں۔ اسماعیلی سیوک گزشتہ کئی سالوں سے اس سلسلے قابل قدر خدمات انجام دے رہی ہے اب وقت آیا ہے کہ معاشرہ کا ہرطبقہ اسماعیلی سیوک کے اس اچھے اقدام کو سراہتے ہوئے قدرتی وسائل کو بچانے میں ان کا دست و بازو بنے۔ صدر محفل محمد فرہاد یوسفی ڈپٹی فارسٹ آفیسر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج یہاں آکر انتہائی خوشی ہوئی کہ جنگلات بچانے کے لئے جو کوششیں اکیلے فارسٹ ڈیپارمنٹ کرنے کی کوشش کررہا تھااس کوشش میں اتنے سارے لوگ شامل ہوگئے ہیں۔ اسماعیلی سیوک کی طرف سے پھیلائے جانے والے آگاہی کے یہ پروگرام نہ صرف قدرتی ماحول کو بچانے میں اہم کردار ادا کریں گے بلکہ ہمارے آنے والی نسل کی زندگی میں بہتری لانے کا بھی سبب بنیں گے۔ آگاہی پھیلانے اور قدرتی ماحول کو بچانے کے مشن میں شامل اسماعیلی سیوک کے ذمہ دار یقینا خراج تحسین کے لائق ہیں اور ہم سب پر فرض ہے کہ ہم قدرتی ماحول بچانے کے لئے ان کا ساتھ دیں۔مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چیئرمین اطرب امیر محمد نے کہا کہ قدرتی ماحول کی تحفظ اور اپنے اپنے علاقوں میں صفائی کے لئے مربوط نظام کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے جس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔پروگرام میں ججز کے فرائض ظہور الحق دانش، قاری فدا محمد، اخلاق الدین قاضی اور محمد جلال الدین نے انجام دیئے۔ تقریری اور آرٹ کے مقابلوں میں آ ٹھ محتلف اسکولوں نے حصہ لیا جن میں آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ، لینگ لینڈ سکول، الخدمت سکول دنین، گورنمنٹ ہائی سکول بالاچ، گورنمنٹ میڈل سکول فار گرلز سین لشٹ، فرنٹیئر کور پبلک سکول، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سینگور اور آغا خان ہائیر سکول جونئیر کیمپس دولومچ نے حصہ لیا۔دونوں پہلی پوزیشنز الخدمت سکول نے حاصل کئے۔ تقریری مقابلے کی دوسری پوزیشن آغا خان سیکنڈری سکول اور تیسری پوزیشن گورنمنٹ گرلزہائی سکول سینگور نے حاصل کئے۔ جبکہ آرٹ کے مقابلوں میں دوسری پوزیشن لینگ لینڈ اور تیسری پوزیشن آغاخان ہائیر سیکنڈری سکول نے حاصل کئے۔ آخر میں تمام طلبہ میں سرٹیفیکٹ اورشیلڈ تقسیم کئے گئے۔
اسماعیلی سیوک ڈے کے حوالے سے لوئر چترال کے تمام کونسلات میں اسی طرح کے ماحول دوست پروگرامات کا انعقاد کیا گیا۔ لوکل کونسل گرم چشمہ، آرکاری، مداک لشٹ، چترال ٹاؤن، شغور، پرابیگ اور سوسوم کونسلات میں بھی صفائی مہم، آگاہی واک اور تعمیری و تعلیمی مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔