امریکہ بهارت دفاعی معاہدہ: خطے پر اس کے اثرات

…………محمد صابر ــــــــــــــــــــــ گولدور چترال …………..

جس طرح ایک دهائی سے امریکہ اور بهارت کے درمیان دفاعی ماہدے پر بات چیت چل رہی تهی ـ امریکی اور بهارتی عوام کافی شدت و بےچینی سے اس معاہدے کے تکمیل کےانتظار میں تهے ـ بالآخر اس معاہدے پر دستخط ہو ہی ہو گئےـ
خطے میں چین کا بڑهتا ہوا اثر ورسوخ امریکہ کو ایک آنکھ نہیں بها رہاـ امریکہ چین کو اپنے لیے خطرہ سمجھ رہا ہے ـ امریکہ چین کے اثرورسوخ کو کم کرنے کےلیے یا کسی حد تک توڑنے کےلیےبهارت کو استعمال کرکے ایک اور محاذ کهولنے جارہا ہے ـ
عالمی تناظر میں نئی دوستیاں پروان چڑ رہی ہیں ـ جہاں روس پہلے  بهارت کا اتحادی تهاـ اب ایسا نہیں رہا ـ حالات بدل رہے ہیں ـ ترکی جو کہ کهبی امریکہ کا قریبی اتحادی ہوا کرتا تهاـ اس نے بهی امریکہ سے ہاتھ کهینچ لیے ہیں ـ کیونکہ امریکہ بهارت دفاعی معاہدے کی رو  سےبهارت پابند ہوگاـ کہ امریکہ بهارت کےبری، فضائی اور بحری اڈے استعمال کرے گاـ پاکستان اور چین کو اس دفاعی معاہدے پر سخت تشویش ہےـ
سعودی عرب جوکہ امریکہ کا حلیف ملک بهی رہ چکا ہے ـ وه بهی اس موقع پر پیچهے نہیں ہےـ اس نے بهی اشاروں و کنایوں میں کہا ہے کہ وه اب مزید امریکی اتحاد کا حصہ نہیں رہ سکتا ہے ـ ترکی کی وفاداریاں امریکہ کے ساتھ پہلے جیسی نہیں رہی ـ اب خطے میں ایسی صورت حال پیدا  ہوگئی ہے ـ کہ پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آسکتا ہےـ
امریکہ جاپان اسٹریلیا اور بهارت ایک صف پر ہیں ـ تو ترکی سعودی عرب چین اور پاکستان ایک صف پر نظر آتے ہیں ـ تاہم کسی حد تک افغانستان اور ایران کا جهکاؤ بهارت کی جانب نظر آتا ہےـ بهارت افغانستان اور ایران کی آنکھوں میں دهول جهونک رہا ہےـ خود کو آنے والے دنوں کا سپر پاور جتلانا اکهند بهارت کی خوش فہمی ہی سمجھیں ـ

سی پیک ـ پاک چین اقتصادی راہداری جو کہ گیم چینجر کی حیثیت رکهتا ہےـ دشمن کو  پاکستان کی ترقی بالکل بهی  ہضم نہیں ہو رہی ہے ـ  سی پیک کا روٹ گلگت بلتستان سے ہوتا ہوا بلوچستان تک جاتا ہےـ پهر وہاں سے گوادر پورٹ تک گوادر ایک شاندار شہر بننے جا رہا ہےـ سی پیک اور گوادر پورٹ آنے والے دنوں میں پاکستانی معیشت کےلیے ریڑ کی ہدی کی حیثیت رکھتے ہیں ـ سی پیک اور گوادر پورٹ سے دشمنوں کو خدشات لاحق ہیں ـ دشمن اپنے مضموم ارادوں میں  سرگرم ہے کہ کسی طرح اس میگا پرجکٹ میں روڑے اٹکائیں جائیں اور اسے ناکام بنایا جائے  ـ
تقریبا ہرایک دهائی کے بعد امریکہ  یوٹرن لیتا رہتا  ہےـ اس دفعہ بهی امریکہ نے کروٹ بدلی ہے ـ اس دفاعی معاہدے کے خطے پر کیا اثرات مرتب ہونگےـ وه تو آنے والا وقت ہی بتائے گاـ لیکن پاکستان اور چین اس حوالے سے کیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں  ـ  کیونکہ اصل میں یہ مفادات کی جنگ ہےـ اور  ہرایک ملک  اپنے مفادات کےلیے  ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں ـ
کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہےـ کشمیرکا مسئلہ  ایک بین الاقوامی مسئلہ ہےـ کشمیری عوام بهارت سے آزادی چاہتے ہیں ـ انہیں ان کاحق حق خود ارادیت دی جانی چاہئےـ  بهارت کی قابض افواج ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ـ کہ کسی طرح سے بہادر کشمیریوں کی آواز کو دبایا جائے ـ  مگر سلام ہے کشمیر کے غیرت مند عوام کو جنہوں 50 سال سے زائد عرصے میں ہمت نہیں ہاری اور مسلسل آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ـ امریکہ بهارت دفاعی معاہدہ اسی سلسلے کی ایک کڑی لگتی ہےـ بهارت کو کشمیر ایشو پر ایک مستحکم سہارے کی ضرورت تهی ـ جو  کہ امریکہ کی صورت میں بهارت کو مل گیا ـ
انکل سام اس بار نہایت چالاکی اور لومڑی کی چال چلتے ہوۓ خطرناک کهیل کهیلنا چاہتا ہے ـ امریکہ چین کو ایک جگہ محدودکرنا چاہتا ہے تو دوسری جانب گریٹر اسرائیل  ےلیے راہ بھی تو ہموار کرنا ہےـ
بهارت اس دفاعی معاہدے کی مد میں امریکہ سے جدید ٹیکنالوجی کے حصول کامتقاضی ہےـ بهارت این ایس جی کی رکنیت چاہتا ہےـ بهارت کو پاکستان اور چین کے جائن وینچر کے مقابلے کےلیے ایک پاٹنر کی ضرورت تهی ـ اسی لالچ میں بهارت نے روس جیسے حلیف ملک کو جس نے 65 اور 71 میں پاکستان کےبهارت کی سائڈ لی تهی ـ اس کو بهی نابخشا اور روس کی ناراضگی کی پرواه نہ کی ـ بہت جلد بهارت کو منہ کی کهانی پڑے گی کیونکہ امریکہ جب اپنے مفادات حاصل کر لیتا ہے پهر مڑ کر بهی نہیں دیکهتاـ تاہم جہاں تک میرا خیال ہے اس معاہدے کی وجہ سے پاک چین تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہونگےـ اور ساتھ ساتھ ترکی روس سعودی عرب پاکستان اور چین کے  مزید قریبی حلیف بن جائیں گےـ

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔