داد بیداد ……..افغان مہاجرین اور پاکستانی برآمدات

………..ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ؔ ………
روز اخبارات میں ایسی خبریں اور تصاویر آرہی ہیں جن افغان مہاجرین کے قافلوں کو اپنے سامان کے ساتھ ٹرکوں پر سوار ہو کر افغانستان واپس جاتے ہوئے دکھا یا جاتا ہے 1978 ء اور 2002 ء کے درمیان 24 سالوں کے دوران افغان خانہ جنگی کے دوران مہاجرین کے قافلے اسی طرح ٹرکوں پر سوار ہو کر پاکستان آتے تھے 2002 ء اور 2016ء کے درمیان 14 سا ل ایسے آئے جب افغان مہاجرین کو واپس وطن بھیجنے کے لئے یو این ایچ سی ار (UNHCR) اور پاکستان کی طرف سے مالی پیکیج دئیے گئے مراعات دی گئیں مگر مہاجرین کے قافلے ایک راستے سے گئے تو دوسرے راستے سے واپس آئے اب آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اقدامات اور ضرب غضب کی وجہ سے افغان حکومت نے بھی واپس وطن جانے والے مہاجرین کے لئے مراعات کا اعلان کیا ہے اور اُمید پیدا ہو گئی ہے آج کا عنوان دیکھ کر قارئین کو حیرت ہوئی ہوگئ کہ افغان مہاجرین اور پاکستانی برآمدات کا آپس میں کیا تعلق ہے ؟ حالانکہ دونوں کا آپس میں گہرا تعلق بار بار اخبارات میں رپورٹ ہوا ہے افغان خانہ جنگی اور افغان مہاجرین کے لئے پاکستان کی سرحد یں کھولنے کے 101 برے اثرات پاکستان پر مرتب ہوئے ان میں سے ایک اثر یہ بھی ہے کہ گذشتہ کم از کم دوعشروں میں پاکستانی برآمدات کے حجم میں 62 فیصد کمی آئی ٹیکسٹائل ، قالین ، چمڑے ، کھیلوں کے سامان اور سرجیکل آلات کے برآمدات کو گہرا زخم لگا یا گیا پاکستان کی برآمدات میں کمی کا خلا پڑوسی ملک بھارت کا پورا کیا ایک طرف بھارت کو افغانستان کے اندر امریکہ کے بعد دوسرا مقام ملا دوسری طرف بھارت نے عالمی مارکیٹ میں پاکستانی برآمدات کی جگہ لیکر ہماری معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا یا گذشتہ 20 سالوں میں صرف چمڑے کا نرخ 55 فیصد گر گیا ہے حالانکہ اس میں کم از کم 35 فیصد اضافہ ہونا چاہیے تھا پاکستان کی بر آمدی تجارت کو کیسے نقصان پہنچا ؟ اس سوال کا جواب اخباری فائلوں کی مدد سے بآسانی دیا جاسکتا ہے بلجیئم، برسلز ، برمنگھم ، مانچسٹر ، بریڈفورڈ ،نیویارک اور ٹوکیو جیسے بڑے شہروں میں پاکستانی برآمدات کے اندر سے ہیروئین کا سفید پاؤڈر برآمد ہوا ایک بار نہیں باربار ایسے افسوسناک واقعات پیش آئے اور ہم سب کو معلوم ہے کہ کو کنار کاسفید پاؤڈر کب اس ملک میں متعارف ہوا ؟ 1978 ء میں افغانستان کے اندر غیر ملکی مداخلت اور انقلاب ثور کی مخالفت سے پہلے ہیروئین کا نام کوئی نہیں جانتا تھا کوکنار سے سفید پاؤڈر بنانے کی ٹیکنالوجی مغرب سے افغانستان لائی گئی 2001ء میں طالبان کی حکومت کا تختہ اُلٹنے کی دو بڑی وُجوہات تھیں تیل اور گیس کی بڑی کمپنی کو افغانستان سے نکال دیا گیا دوسری وجہ یہ تھی کہ افغانستان میں افیوں کی کاشت پر پابند ی لگا کر کوکنار اور ہیر وئین کے کاروبار کو بند دکردیا گیا نائن الیون محض بہانہ تھا اصل وجوہات یہی دو تھیں بین لا قوامی تاجروں کے مالی مفادات کو نقصان پہنچا تھا اس لئے طالبان کا تختہ اُلٹ دیا گیا 2003 ء میں افغانستان کے اندر افیوں کی کاشت دوبارہ شروع کی گئی اور سفید پاؤڈر کی پیدا وار عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے راستے پہنچانے کا دھند ا پھر سے شروع کیا گیا بلکہ اس دھندے کو مزید منظم کیا گیا پاک افغان سرحد کو بند کر نے کے لئے جنرل راحیل شریف نے جو مثبت قدم اُٹھا یا ہے اس کا فائد ہ پاکستان کو ہورہا ہے دوسری طرف بھارت اور افغانستان پر قابض دیگرغیرملکی طاقتوں کے پیٹ میں مروڑ اُٹھ رہا ہے کیونکہ پاکستان کے راستے اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ کا گھنا ونا کاروبار دم توڑنے والا ہے اس کاروبار کو دھچکا لگا تو پاکستان کو عالمی منڈی میں بدنام کرنے کا حربہ ناکام ہوجائیگا اور منشیات کے عالمی بیو پاریوں کا بہت بڑ ا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ جائے گا اس وقت پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سب سے زیادہ چیلنج یہ درپیش ہے کہ عالمی مارکیٹ میں اپنی ساکھ او رعزت کو کس طرح بحال کر ے اس طرح قالینوں کی برآمدات کو شدید دھچکا لگا ہے چمڑے کی بر آمدات کو بُری طرح نقصان پہنچا یا گیا ہے اگلے چھ مہینوں میں افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا عمل اپنے انجام کو پہنچ گیا تو اس کا پہلا مثبت اثر ہمارے برآمدات پر پڑے گا عالمی منڈیوں تک رسائی کے فوائد ملینگے اور معیشت کواستحکام حاصل ہوگا تاہم پاکستانی برآمدات کی ساکھ اور عالمی منڈی میں پاکستان کے اعتبار کو بحال کر نے میں وقت ضرور لگے گا افغان مہاجرین کا انخلا اور افغان سرحد کی بند ش کے دو اقدامات پاکستان کی ساکھ کو بحال کر نے میں اہم کردا ر ادا کر نیگے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کر نے کا بھی خوشگوار اثر پڑے گا ہمارے برآمدکنندہ گان اور ہماری حکومت کے بر آمد ی اداروں ، کارپو ریشنوں کو اس سلسلے میں 1978 ؁ ء سے پہلے کی طرح پاکستانی مصنوعات کی مار کیٹنگ کے لئے قابل عمل منصوبہ ترتیب دینا ہوگا اور دنیا کی بڑی بڑی منڈیوں میںیہ مثبت تاثر پیدا کرنا ہوگا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد پاکستان کو دیگر منشیات کے ساتھ سفید پاؤڈر کی لعنت سے بھی پاک کیا گیا ہے اس طرح پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے کا زرین موقع ہاتھ آئے گا
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔