نیو ٹک کے زیر اہتمام پشاور میں ہنر مندی مقابلہ،چترالی ہنرمندوں نے میلہ لوٹ لیا۔

پشاور(نمائندہ چترال اہکسپریس) نیشنل وکیشنل اینڈ ٹیکنکل ٹرینگ کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام پشاور میں گذشتہ دنوں صوبائی سطح پر ہنر مندی مقابلہ منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر کے سینکڑوں ہنر مندوں نے شرکت کیں،ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور میں منعقد ہونے والے اس مقابلے میں چترال کے نوجوان ہنر مندوں مدثر احمد ،عاطف خان اور کاشف الرحمن نے ووڈکارونگ (گل کاری) میں بالترتیب پہلے دوسرے اور تیسرے پوزیشن حاصل کرکے صوبائی مقابلہ جیت کر چترال کا نام روشن کر لیاجو کہ اپنی نوعیت کا ایک ریکارڈ ہے ، کیونکہ مقابلے میں شریک تمام طباء کا تعلق دورش انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن سے ہے۔یہ ایک منفرد اعزاز ہے کیونکہ اس سے پہلے تمام منعقدہ مقابلوں کامیاب ہونے والے ہنرمندوں کا تعلق الگ الگ اداروں سے ہوا کرتا تھا۔

Image may contain: 3 people, people standing

اس مقابلے کے مہمان خصوصی گورنر خیبر پختونخوا نے جیتنے والے ہنر مندوں کو ادارے کی طرف سے 75ہزار ،50ہزار اور 30ہزار روپے کے نقدانعام سمیت پوزیشن ہولڈر کواسناد بھی دیے۔ واضح رہے نیشنل وکیشنل اینڈ ٹیکنکل ٹرینگ کمیشن آف پاکستان (نیوٹک) ملک بھر میں نوجوان ہنر مندوں کے حوصلہ افزائی کیلئے وزیر اعظم یوتھ اسیکم کے تحت تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی استعداد کار بڑھانے کیلئے پہلے مرحلے میں ضلعی ،صوبائی اور اخری مرحلے میں ملکی سطح پر مقابلے کراتا ہے۔جس میں نوجوان ہنر مندوں میں مقابلے کا رجحان بڑھتا ہے او ر ساتھ ساتھ ہنر میں نکھار لانے کی کوشش میں رہتے ہیں۔اس سے پہلے نیوٹکنے ضلعی سطح پر مقابلے کا اہتما م کیاتھا۔جس میں ضلع بھر سے تربیت حاصل کرنے والے والے طلباء نے حصہ لیاتھا۔اس مقابلے میں بھی ان ہونہار ہنر مندوں نے بالترتیب پہلے دوسرے اور تیسرے پوزیشن حاصل کر کے 30ہزار 20ہزار اور 15ہزار نقد انعام کے حقدار ٹھہرے تھے۔ درین اثنا دروش انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر عرفان اللہ جان رضا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ طلباء نے پہلے ضلعی پھر صوبائی سطح کے مقابلے جیت کر نہ صرف ادارے بلکہ پورے چترال کا نام روشن کر لیا ہے اور امید ہے کہ چترال کے ہونہار نوجوان ہنر مند ملکی سطح کے مقابلے جیت کر علاقے کا نام روشن کریں گے۔

Image may contain: 2 people, people standing and suit

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔