پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے کارکنان کااہم اجلاس زیر صدارت بانی کارکن پی پی پی اپر چترال شہاب الدین منعقد

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)مورخہ 10مارچ کو پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے کارکنان کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت بانی کارکن پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال شہاب الدین منعقد ہوا۔اس اجلاس میں اپر چترال کے دوردراز علاقوں کے کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس کو بلانے کا مقصد پارٹی قائدین کی طرف سے عدم دلچسپی اور اسکے اثرات پر بحث کرنا تھا۔اجلاس میں موجود تمام اراکین خصوصاً وہ اراکین جنہوں نے اپنے خیالا ت میں پارٹی کی ضلعی عہدیداروں کے پالیسیوں سے شدید اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنکی وجہ سے پارٹی منظم ہونے کے بجائے آئے روز کمزور ہوتا جارہا ہے ۔جسکابراہ راست اثر غریب ورکرز پر پڑتا ہے۔جسکی بناء پر پیپلز پارٹی کی شناخت تباہ ہورہا ہے اور علاقے میں پیپلزپارٹی ہی واحد جماعت ہے جس میں پارٹی ورکرز کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلعی عہدیداران منتخب کرتے وقت اپر چترال کے کارکنان نے ہمیشہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن ان کے جائز مطالبات کی کبھی شنوائی نہیں ہوئی جنکی وجہ سے ورکرز بدظن ہوچکے ہیں اور اس کا اثر آنے والے جنرل الیکشن پر بھی پڑنے کا خدشہ ہے۔اس اجلاس میں موجود تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کا اظہارکرتے ہوئے تمام تکالیف کے باوجود اپنے پارٹی کو مضبوط کرنے کا ارادہ کیا لیکن ضلعی کابینہ کے کارکردگیوں کے اوپر عدم اعتماد کے ساتھ اس اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آنے والے جنرل الیکشن میں پارٹی ٹکٹ دیتے وقت پارٹی ورکرز کی رائے کو اہمیت دیاجائے اور باقاعدہ طورپر فیصلہ سازی کے وقت پارٹی ورکرز کے اُمنگوں کی ترجمانی کرنے والے کارکن کو اگر ٹکٹ دیاجائے گا تو اپر چترال کے پارٹی ورکرز بھرپور طریقے سے اپنے امیدوار کے لئے ہرقسم کی قربانی دینگے اگر ان کے رائے کے خلاف امیدواراوپر سے مسلط کیا گیا تو یہ پارٹی کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔آخر میں شریک تمام کارکنان نے پیپلزپارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔اجلاس سے بانی کارکن شہاب الدین ،سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد،امیر اللہ ،انفارمیشن سیکرٹری پرویز لال ودیگر نے خطاب کیا۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔