پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا پارٹی ٹکٹ کی تقسیم کے حوالے سے مشاورتی اجلاس اور تعارفی کنونشن۔

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کا ایک تعارفی کنونشن چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ۔ جس کی صدارت ضلعی صدر عبدالطیف نے جبکہ شہزادہ امان الرحمان سینئر نائب صدر مہمان خصوصی تھے۔ تعارفی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے پاکستان تحریک انصاف کی چار سالہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو کام ان چار سالوں میں ہوا یہ پچھلے ستر سالوں میں بھی نہیں ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں چترال میں دریا پر گیارہ عدد آر سی سی پل تعمیر کئے گئے اور ایک مکمل
پارٹی کے سینیر نائب صدر شہزادہ امان الرحمان نے عمران خان کے منشور کی پیروی کرتے ہوئے باقاعدہ طور پر تمام کارکنوں سے مشاورت کی کہ اگلے انتخابات میں اگر وہ ان کے ساتھ بھر پور تعاون کرتے ہیں تو وہ ٹکٹ کیلئے درخواست جمع کرتے ہیں ورنہ ابھی سے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے درخواست کو پھاڑ دیتے ہیں جس پر تمام شرکاء نے ان کو بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس پر زور دیا کہ وہ ضرور ٹکٹ کیلئے درخواست جمع کرے کیونکہ ہمیں دیانت دار اور مخلص لیڈر کی ضرورت ہے جس کی کوئی ذاتی مفاد یا لالچ نہیں ہے۔
اپنے صدارتی خطبہ میں ضلعی صدرعبدااللطیف نے کارکنوں کو اُمید دلادی کہ وہ مایوس نہ ہو اور آنے والے انتحابات میں پاکستان تحریک انصاف سویپ کرئے گی۔ کیونکہ جتنے ترقیاتی کام ان کے پارٹی کے دور حکومت میں ہوئے ہیں ان کا مثال نہیں ملتا۔ تعارفی نشست کے دوران سوال و جواب کا بھی نشست ہوا جس میں چند کارکنوں نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کا نعرہ تھا کہ وہ انصاف اور میرٹ کے بنیاد پر نوکری دلوائیں گے جبکہ چند اُمیدوار وں نے این ٹی ایس میں زیادہ نمبر لینے کے باوجود بھی نوکری سے محروم ہوگئے اور ان سے کم نمبر لینے والوں کو ملازمت مل گئی۔ انہوں نے بعض ناظمین اور کونسلر پر لاکھوں روپے بد عنوانی کا بھی الزام لگایا جس پر ضلعی صدر نے تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔یونیورسٹی بھی وجود میں لائی گئی۔
مقررین نے کہا کہ پہلے لوگ سفارش یا رشوت دیکر بھرتی ہوا کرتے تھے ابھی این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر بھرتی ہوتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک بھی منتخب نمائندہ نہ ہونے کے باوجود یہاں کافی ترقیاتی کام ہوئے۔
تاہم بعض رہنماؤں نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے علیحد ہ ضلع کا اعلان کیا تھا مگر ابھی تک اس کا نوٹیفیکیشن نہیں آیا اس طرح صوبائی اسمبلی کی ایک نشست بھی ختم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس دور ان کوئی خاص ترقیاتی کام نہیں ہوا اور پارٹی کی ضلعی قیادت آپس میں ایک دوسرے کے ٹانگیں کھینچنے میں مصروف ہیں۔ تعارفی اجلاس میں مقررین نے صوبائی قیادت سے مطالبہ کیا کہ اقلیتی فرقے کیلاش کیلئے صوبائی اسمبلی میں خصوصی نشست مختص کی جائے تاکہ اس پر کیلاش وادی سے ایک نمائندہ منتخب ہوسکے۔
تعارفی پروگرام سے فخر اعظم، ضیا ع الرحمان، ثمین جان، غلا م مصطفےٰ ایڈوکیٹ، نابیگ شراکت ایڈوکیٹ، سلطان محمد، شربت خان، مس صوبیہ پروین، فضل الدین، آفتاب محمد طاہر، یحییٰ خان، عبد الولی ایڈوکیٹ، شاہد خان، عبد الصبور، منظور قادر، ذوالفقار علی، نذیر احمد، رضی الدین نے اظہارخیال کیا۔ تعارفی نشست میں کثیر تعداد میں پارٹی کارکنوں نے شرکت کی ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔