ایون میں 75 ویں یوم آزادی کی شاندا تقریب ،وطن کی تعمیرو ترقی اور نا قابل تسخیر بنانے کیلیے تعلیم پر بھر پور توجہ دینے کا عزم

چترال ( چترال ایکسپریس) مملکت پاکستان کی 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر خوبصورت سیاحتی مقام ایون کے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی ۔ جس میں چیرمین ویلج کونسل ٹو محمد رحمن مہمان خصوصی تھے ۔ جبکہ صدر محفل کے فرائض سابق چیرمین یو سی ایون محکم الدین نے انجام دی ۔ آزادی کی اس تقریب میں پرنسپل سکول احسان الحق کے علاوہ ایس ایچ اوتھانہ ایون ، علاقائی عمائدین ، سکول کے اساتذہ اور طلبہ نے بھر پور تعداد میں شرکت کی ۔ پرچم کشائی، اورسلامی کے بعد پرنسپل احسان الحق نے اپنے خطاب میں یوم آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ اور کہا  کہ اس دن کو منانے کا مقصد اس عہدکی تجدید ہے ۔ کہ ہمارے اسلاف نے بے مثال قربانیوں سے یہ ملک حاصل کیا۔ اس لئے اس چمن کی آبیاری اوراس کو تعمیر وترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اور یہ تب ہی ممکن کہ ہم تعلیم کو اپنی اولین ترجیح قرار دیں اورحصول تعلیم کیلئےمصمم عزم کریں ۔ ارسلان محسود نےتقریب کے نظامت کے فرائض انجام دی ۔ تحسین احمد نے مسحور کن تلاوت کلام پاک اور محمد قاسم نے نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ جبکہ محمد زبیر نے انگلش میں ، نوید احمد نے اردو میں تقاریر کیں ، آصف نواز نے مزاحیہ خاکے اور طلبہ کے گروپوں نے ملی نغمے پیش کرکے حاضریں سے داد وصول کیں۔ استاد خالد ظفر نے دعوت کے باوجود طلباء کے والدین کی کم تعداد میں تقریب میں شرکت کا شکوہ کیا ۔ اور مہمان خصوصی محمد رحمن نےیوم آزادی کو اس کی اصل روح کے مطابق منانے کی ضرورت پر زور زور دیا ۔ اور کہا ۔کہ یہ ملک عظیم قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا ہے ۔ اس آزادی کی قدر کرنی چاہیئ۔ انہوں نے سکول کیلئے دس ہزار روپے انعام کا اعلان کیا ۔ صدر محفل نے کہا کہ آزادی کا دن دراصل یوم احتساب ہے ۔ آج اگر ہم حقیقت کی نظر سے دیکھیں ۔ توتمام ذمہ دارلوگ جس کےپاس سیاسی یا سرکاری منصب موجود ہے ۔ قوم وملک کے مجرم ہیں ۔ کیونکہ پچھتر سال گزرنے کے باوجود ہم ملک کو کچھ دے نہیں سکے ۔ اس کولوٹتے رہے ۔ انہوں نے طلبہ سے کہا  کہ مستقبل آپ کا ہے اور طلبہ ہی اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ تقریب کے اختتام پر طلبہ میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔