طلبہ کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لئے حاضر یوں کے شارٹیج کا مسئلہ حل کیاجائے ۔مقصود الرحمن جہانزیب

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس) ڈگری کالج چترال کے سابق طالب علم لیڈر مقصود الرحمن جہانزیب نے ایک اخباری بیاں میں صوبائی حکومت ،ضلعی انتظامیہ اور ڈگری کالج کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ 225 طلبہ کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لئے حاضر یوں کے شارٹیج کا مسئلہ حل کیاجائے ۔ سٹوڈنٹ لیڈر نے کہا ہے کہ قوانین نظم وضبط میں سہولت کے لئے ہوتے ہیں کسی کی زندگی بربار کر نے کے لئے نہیں ہوتے ۔استاد کی مثال ڈاکٹر کی طرح ہوتی ہے ۔ڈاکٹر مرض سے لڑتا ہے ۔مریض کے ساتھ دشمنی نہیں کرتا ۔ استاد جہالت کے خلاف لڑتا ہے طالب علم کے ساتھ ضد اور حسد یا دشمنی کا رویہ اختیار نہیں کرتا دوسال کے محنت کے بعد الف ایس سی 225 طلبہ کو امتحان میں بیٹھنے سے روکنا طالب علموں کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے ۔اگر یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ضلع کے اندر امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوجائے گا ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔