ڈپٹی کمیشنر چترال کی کارکردگی اور خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ارشاد مکرر مولانا عبدالاکبر چترالی کے بیانات شرانگیزی اور ریاکاری کے سواء کچھ نہیں۔

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ارشاد مکرر نے پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال اور سول سوسائٹی کی طرف سے ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اور ان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع چترال آج کل زلزلہ اور سیلاب کی وجہ سے علاقے کے آفت زدہ عوام کے لئے ایسے افسر کی موجودگی خوش قسمتی سے کسی طور پر کم نہیں جوکہ ہر ہنگامی حالات کے دوران دن ہو رات فوراً اپنے اسٹاف کے ساتھ پہنچ جاتے ہیں۔پیر کے روز چترال پریس کلب میں پی ٹی آئی کے دوسرے رہنماؤں نذیر احمد، الطاف گوہر ایڈوکیٹ، سلطان محمد شیر، سجاد احمد، رضی الدین ،اسرار احمدکسانہ،سجاد احمد،بہرام سیداور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر چترال کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر تمغہ امتیاز سے نوازا جائے۔انہوں نے حکومت سے مزید مطالبہ کیا کہ ڈ ی ۔سی چترال کو مکمل طور پر چترال میں لینڈ مافیا،ڈیمبرمافیا، ٹھیکہ دار مافیااور دوسرے سماج دشمن عناصر کے خلاف بھرپور تعاؤن فراہم کی جائے کیونکہ اسامہ احمد وڑائچ نے ڈی سی چترال تعینات ہو نے کے بعد سے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرکے عوام کا دل جیت لیاہے۔اُنہوں نے جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس نازک ترین وقت میں عوام کی خدمت کی بجائے اور عوامی تواقعات کے برعکس ، چترالی قوم کی مفادات کے خلاف کاموں میں مشغول اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف عمل ہیں۔بدقسمتی سے مولانا عبدالاکبر جیسے لوگ ایک تو عوامی مفاد کے خلاف زاتی مفاد کے حصول کے لیے چترال میں انتشارکی سیاست کو ہوا دے رہے ہیں۔جبکہ اس کے برعکس امیر جماعت اسلامی سراج الحق عمران خان کے اتحادی ہیں۔اور پی ٹی آئی کے ووٹوں سے سینیٹر بھی منتخب ہوئے ہیں۔،اگر مولانا عبدالاکبر چترالی اس اتحاد سے خوش نہیں ہے تو جماعت اسلامی صوبائی حکومت سے مستعفی ہوں۔یہ نہیں ہو سکتاکہ ایک طرف جماعت اسلامی صوبے میں حکومتی مراعات کے مزے لوٹ رہے ہوں اور دوسرے طرف اپنے ہی اتحادی جماعت کے پیٹ میں خنجر گھوپنے کی کوشش کررہی ہے۔جو کہ مولاعبدالاکبر چترالی کے دغلی پالیسی کو ایان اور عکاسی کرتاہے۔اگر عبدالاکبر چترالی واقعی چترال کے ساتھ مخلص ہے تو اپنے صوبائی وزیروں اور اپنے ضلعی حکومت کے ذریعے عوام کی خدمت کریں۔ کیونکہ ضلع چترال میں مکمل طور پر جماعت اسلامی کی اورصوبے میں پچاس فیصد حکومتی عہدوں پر جماعت اسلامی براجمان ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مو لانا چترالی کی سیاست اور بیانات ریاکاری کے زندہ مثال ہیں ۔ حالانکہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے مولانا چترالی اپنے دور حکومت میں نہراتھک موڑکہو۔ سینگور واٹر چینل، لاوی ایریگیشن چینل دروش کے اربوں روپوں تباہی کے زمہ دار ہے۔مولانا چترالی کی وجہ سے ہزاروں ایکر زمین بنجر اور اربوں کانقصان پہلے ہی ہوچکاہے۔اور مزید ستم یہ کہ لاوی ایریگیشن چینل میں مولانا عبدالاکبر ہی کے دور میں مختلف حمایتی ٹھیکہ داروں کو کرڑوں روپے ایڈوانس پیمنٹ ہو چکے ہیں جبکہ کام کا کوئی اتہ پتہ نہیں اور مذکورہ علاقوں کے لوگ بوند بوند پانی کو ترستے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولاعبدالاکبر چترالی کوشامل تفتیش کرکے مذکورہ پراجیکٹوں میں ہونے والے خردبرد کا جوڈیشل انکوائیری کی جائے۔اور خردبرد ہونے والے خطیر رقم بازیاب کرکے مذکورہ پراجیکٹوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر زمہ داروں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنمانے کہاکہ دوسروں پر الزام لگانے والے مولاناچترالی خیبربینک اسکینڈل اور بلدیاتی الیکشن سے پہلے چترال میں وزیر بلدیات کی طرف سے ترقیاتی فنڈز کی بندر بانٹ کی بھی وضاحت کریں۔انہوں نے کہاکہ ٹمبر مافیاکی کوششوں سے معرض وجود میں آنے والے ضلعی حکومت نہ صرف ٹیمبر مافیا کی مفادات کا ضامن بن گئے ہیں بلکہ ٹمبرمافیا کے اکژ نمائندے جماعت اسلامی کے اند ر اگلی صفوں میں داخل ہوگئے ہیں جو کہ جماعت اسلامی کی دستور کی سراسر منافی ہے ۔ ارشاد مکرر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ اس وقت چترال شدید طغیانی اور سیلابوں کی زد میں ہے۔ قیمتی انسانی جانیں ، سرکاری اور غیرسرکاری املاک، زرعی ارضیات ، رہائشی مکانات بھی محفوظ نہیں،تورکہو ، موڑکہو اور دریائے یارخون کی وجہ سے یہ ویلیز مسلسل کٹاؤ کا شکار ہیں،رہایشی مکانات اور زرعی ارضیات دریا میں بہہ رہے ہیں لیکن مولانا چترالی صاحب بیان بازی میں مصروف ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید مطالبہ کیا کہ پاک فوج اورضلعی انتظامیہ نے آفت زدگان کی جو لیسٹیں بنائی تھیں ان پر عملدارآمد بھی ڈی سی چترال اپنے ہاتھ میں لیں۔کیونکہ مختلف فلاحی اداروں اور ایں جی اوز کی طرف سے ریلیف کا سامان اقرابا پر واری، رشوت ، سفارش اور سیاسی طور استعمال ہو رہے ہیں۔ضلعی انتظامیہ اور فوج کی نگرانی میں مرتب شدہ لسٹوں کے برعکس اپنے من پسند افراد کونوازا جارہاہے۔لہذا ڈپٹی کمشنرچترال اور تفتیشی ادارے نوٹس لے اور اصل متاثرین تک ان کا حق پہنچانے میں اپنا کر اداکریں۔
انہوں نے وِفاقی ، صوبائی اور ضلعی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ اپر چترال کا واحد بجلی گھرریشن اور ریشن سیلاب متاثرین کی بحالی پر فوری کا م شروع کیا جائے اور گرم چشمہ چترال روڈ ، کالاش ویلیز روڈ شیشی کو ہ روڈ مسلسل باربار بند ہونے کی وجہ سے غریب لوگوں کو درپیش شدید مشکلات کا ازلہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ شیشی پاور ہاوس میں مرمت کے نام پر ماہانہ کڑوروں روپے کی کرپشن کی انکوائری کا بھی بجلی گھر کی تعمیر کے وقت ناقص میٹریل استعمال کرنے پر اس وقت کے ایکسن اور موجودہ ڈائریکٹر اور اس وقت کے ضلع ناظم کو مولانا چترالی کے ساتھ شامل تفتیش کر کے ہڑپ کئے گئے رقوم کو بازیاب کرکے دوبارہ سرکاری خزانے میں جمع کیا جائے۔ انہوں نے دروش کے مقام پر زچہ وبچہ سینٹر کے عرصہ دارز سے بند رہنے اور اس کے زمین پر ناجائز قبضے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر چترال اور تفتیشی ادارے اور صوبائی حکومت نوٹس لے کر متعلقہ زمہ داران کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے مذکورہ بلڈنگ کی مرامت کرکے فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش سے متعلقہ زچہ وبچہ سنٹر کے اسٹاف کو اپنے ڈیوٹی پر معمور کیا جائے
THQہسپتال دروش DHQہسپتال چترال کے بعد سب سے زیادہ اوپی ڈی دینے والا ہسپتال ہے۔یہاں پاکستان کے علاوہ بارڈر سے ملحقہ مریض یہاں پر علاج معالجے کی سہولت سے مستفید ہوتے ہیں۔ یہاں پر اسٹاف کی شدید کمی ہے لہذا اسٹاف کی کمی فوری طور پر پورا کیا جائے۔ ارشاد مکرر نے کہا کہ چترال کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے چترال کی ہسپتالوں کی حالت ناگفتہ ہے صوبائی حکومت فوری طور پر ڈی۔ ایچ۔ او ڈاکٹر اسرار اللہ کوچترال سے فی الفور تبدیل کریں کیونکہ وہ موجودہ ہنگامی حالات سے مقابلہ کر نے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔