چترال میں بندوبست اراضی میں ہونے والی سنگین بے قاعدگیوں کا نیب اور انٹی کرپشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے۔سیاسی اور سماجی حلقوں کا مطالبہ

چترال(چترال ایکسپریس)چترال کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے حکومت کی توجہ چترال میں بندوبست اراضی میں ہونے والی سنگین بے قاعدگیوں کی طرف دلاتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ نیب اور انٹی کرپشن کے ذریعے ان بے قاعدگیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔چترال کے سماجی اور سیاسی حلقوں نے کہا ہے کہ باوثوق ذرئع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک برجی کے لیے حکومت نے 5900 روپے منظور کیا ہے جبکہ اس میں ادھا بوری سیمنٹ اور دو ریڑہ بجری استعمال کیا گیاہے اورکام بھی سارے پٹواریوں کے ذریعے کیے گئے ہیں حالانکہ ٹینڈر ہوا ہے اور ٹینڈر بھی جعلی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ بورجی کی تعداد 600 تھے جبکہ کل 200 بورجی بھی نہیں بنائے گئے ہیں۔ اس کام کے لئے گاڑی بھی ایک این جی او کا استعمال میں لایا گیاہے۔اسطرح حکومت کو 25,00000کا چونا لگایا ہے. ٹینڈر میں 4*3*2فٹ دیکھایا گیا جبکہ زمین پر 18انچ*18انچ بنایاگیا ہے۔برجیوں کا مقصد آئیندہ کے لیے جھگڑے کو روکنا ہوتا ہے اور یہ مستقل قائم رہنا ہے جبکہ ان کے بنائے گئے برجی اب ہی سے ختم ہوگئے ہیں۔جبکہ پی ٹی آئی والے اس ادارے کے کام کی حمایت کر رہے ہیں۔اس کے لئے علاوہ بہت سے دوسرے کاموں میں بھی سنگین بے قاعدگیاں ہوئی ہے جن کی تحقیقات ضروری ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔