ڈی ایچ کیو ہسپتال لوئر چترال میں پراجیکٹ کے تحت صفائی پر مامورکردہ 53ملازمین کی ملازمت ختم

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ایک پراجیکٹ کے تحت صفائی پر مامورکردہ 53ملازمین کی ملازمت ختم کردی گئی جبکہ پراجیکٹ کے ٹھیکہ دار کے ذمے ان کا چار مہینوں کا تنخواہ بھی واجب الادا ہیں جبکہ ہسپتال کے انتظامیہ نے ان کو دھتکار کر ہسپتال سے نکال دیا۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ملازمین کے نمائندے افسر خان، ساجد الرحمن، ظاہر شاہ، امتیاز احمد، سیف اللہ، خوشی محمد اور دوسروں نے کہاکہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ایک پراجیکٹ کے تحت وہ گزشتہ سات ماہ سے ہسپتال انتظامیہ ان سے صفائی کا کام لے رہا تھا جس میں ٹائلٹ کی صفائی بھی شامل تھی لیکن گزشتہ چار مہینوں کے تنخواہوں کا مطالبہ کرنے پر ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے ان کے ساتھ بدتمیز ی کا مظاہرہ کیا اور انہیں پولیس کے حوالے کرنے کی دھمکی دی۔ ان کا کہنا تھاکہ ان ملازمین کی اکثریت کا تعلق دوردراز علاقوں سے ہے جوکہ یہاں گزشتہ چار ماہ سے دکانداروں سے قرضے لے کر گزر بسر کررہے تھے اور اب واپس جانے کے لئے ان کے پاس کرایہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کی ناروا سلوک اور تنخواہ کی عدم ادائیگی پر خود سوزی کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ مہنگائی وگرانی کے اس دور میں ان کے پاس اب اور کوئی چار ہ نہیں رہ گیا ہے۔ان ملازمیں میں نو خواتین بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال کے انتظامیہ کام لینے میں تو سخت گیری کا مظاہر ہ کرتے تھے تو اب انہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی ذمہ داری کا مظاہر ہ کرنا ہے۔دریں اثناء ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اسرار نے اپناموقف بیان کرتے ہوئے کہاکہ صفائی اور سیکورٹی پر مامور Revampingپراجیکٹ کی ملازمین کی تنخواہوں کا ذمہ دار متعلقہ ٹھیکہ دار ہے جس نے صوبائی سطح پر محکمہ سے ٹھیکہ لیا ہوا ہے جبکہ پراجیکٹ کو فنڈنگ کی بندش کی وجہ سے ان ملازمین کو بھی 15فروری سے فارغ کئے گئے ہیں جنہیں بنیادی طور پر چھ ماہ کے لئے ملازمت پر لئے گئے تھے۔ انہوں نے پراجیکٹ ملازمین کی طرف سے بدتمیزی سے پیش آنے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے صرف انہیں ہسپتال کو احتجاج کے طور پر زبردستی بند کرنے سے روک دیا تھااور کسی کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ یہ ان کی فرض منصبی بنتی ہے کہ وہ ہسپتال کے پرامن ماحول کو برقرار رکھے تاکہ مریض ڈسٹرب نہ ہوں۔ انہوں نے ہیلتھ ڈائرکٹوریٹ سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی کاپی بھی پیش کردی جس میں اس پراجیکٹ کے ملازمین کو فارع کرنے کے احکامات درج تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔