بجٹ بارے بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں، مشیر خزانہ حمایت اللہ

ستر سالوں سے حکومتیں معاشی ترقی کے مواقعوں کو ضائع کرتی رہی ہیں، اب بھی توجہ نہ دی گئی تو آئی ایم ایف کے چنگل میں پھنسے رہینگے، سرتاج احمد خان

پشاور ( چترال ایکسپریس )خیبر پختونخوا بجٹ ایڈوائزری بورڈ کا پری بجٹ اجلاس مشیر خزانہ حمایت اللہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں نگران صوبائی وزیر صنعت و ٹیکنیکی تعلیم محمد عدنان جلیل، لائین ڈیپارٹمنٹ کے آفسران کے علاوہ کوارڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان اور بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔اجلاس کا مقصد آنے والے صوبائی بجٹ سے پہلے لائن ڈیپارٹمنٹ اور بزنس کمیونٹی سے تجاویز مانگنا اور انہیں بجٹ کا حصہ بنانا تھا۔اس موقع پر نگران مشیر خزانہ حمایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے بجٹ میں بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو خصوصی اہمیت دی جائے گی اور ہماری ہر ممکن کوشش ہو گی کہ بجٹ عوام و کاروبار دوست ہو اور معاشی ترقی کا ضامن ہو۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کوارڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان نے کہا کہ گزشتہ ستر برسوں سے بجٹ میں کبھی بھی معاشی شرح نمو کو بڑھانا ہمارے حکمرانوں کی ترجیح نہیں رہی جس کی وجہ سے بے پناہ معاشی مواقع ہونے کے باؤجود ہم آج بھی آئی ایم ایف کے سامنے جھولی پھیلائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت کا تقاضا ہے کہ معاشی ترقی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروع کے لئے بجٹ میں خصوصی توجہ دی جائے اور آنے والے صوبائی بجٹ کا کم از کم بیس فیصد معاشی و تجارتی ترقی کے لئے مختص کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی ترقی کے لئے پاک افغان و وسطی ایشیاء کے ساتھ باہمی تجارت کا فروع، پن بجلی گھر، سیاحت اور فوڈ سیفٹی کو خصوصی ترجیح دی جائے۔ اور اس کے لئے ہمیں کیا پالیسی اپنانی ہے اس حوالے سے بجٹ میں خصوصی توجہ دی جائے، تاکہ آنے والے وقتوں میں صوبہ معاشی لحاظ سے خود کفیل ہو سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ چترال سمیت سارے صوبے میں خواتین دستکاری اور دوسرے کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہے ان کی صلاحیتوں کو فروع دینے کے لئے ہر ضلع کی سطح پر خواتین بزنس سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جم سٹی کے قیام کے لئے زمین مختص کی جائے کیونکہ جم کے شعبے کی ترقی سے صوبے میں معاشی انقلاب آ سکتا ہے۔چارسدہ چیمبر کے صدر سکندر خان، پشاور سمال چیمبر کے سابق صدر خالد فاروق ملک نے بھی خطاب کیا اور معاشی ترقی نیز ٹیکسیشن کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔