الخدمت فاؤنڈیشن اپنے جملہ اندرونی معاملات کی انجام دہی میں بالکل آزاد بااختیار تنظیم ہے۔وجیہ الدین

جماعت اسلامی اور اس کے ذمہ داران الخدمت کے اندرونی معاملات سے بالکل بھی سروکار نہیں رکھتے

وجیہ الدین سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی چترال لوئر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی پاکستان کی خدمت خلق کا ایک شعبہ ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن اپنے جملہ اندرونی معاملات کی انجام دہی میں بالکل آزاد بااختیار تنظیم ہے۔ اداروں کے قیام سے لیکر ان کے لیے پالیسی بنانے، ملازمین کے نظم و نصب اور اس کے لیے طریقہ کار وضع کرنے، ریلیف کے کاموں کی انجام دہی، مستحق افراد کے ساتھ امداد، مستحق طلبہ کو سکالرشپ دینا وغیرہ جملہ امور الخدمت کی انتظامی باڈی وضع شدہ پالیسی کے مطابق از خود سرانجام دیتی آئی ہے۔ الخدمت کی یہ پالیسی پورے ملک میں یکساں نافذ العمل ہے۔ اور اسی طریقہ کار کے مطابق الخدمت چترال بھی اپنے امور سرانجام دے رہی ہے۔ الخدمت کے جملہ اداروں سے متعلق معاشرے کے عام افراد پر مشتمل منیجمنٹ کمیٹیاں قائم ہیں، اور یہی کمیٹیاں اداروں کے جملہ معاملات کے مجاز فورمز مانے جاتے ہیں۔ اضلاع کے اندر کام کرنے والے کچھ ادارے مرکزی اور کچھ صوبائی الخدمت کے زیر انتظام چل رہے ہیں اور متعلقہ منیجمنٹ کمیٹیوں کا قیام بھی مرکزی یا صوبائی الخدمت ہی کی طرف سے عمل میں لایا جاتا ہے اور اس معاملے میں بھی ضلعی جماعت یا ضلعی الخدمت کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔
جماعت اسلامی اور اس کے ذمہ داران الخدمت کے اندرونی معاملات سے بالکل بھی سروکار نہیں رکھتےاور نہ طے شدہ پالیسی انھیں یہ اجازت دیتی ہے کہ وہ الخدمت کے کاموں میں دخیل ہوں۔ یہی وجہ ہے الخدمت کے اداروں میں ماتحت ملازمین کے علاوہ میرٹ پر آنے والے غیر جماعتی افراد ہی ہوتے ہیں، ایسے افراد اب بھی اداروں کی سربراہی پر متمکن ہیں۔ اداروں کے ملازمین کے سلسلے میں جماعت اسلامی چترال کی طرف سے کبھی کسی کی سفارش ہوئی ہے اور نہ میرٹ پر آنے والے کسی فرد کی تعیناتی میں جماعت مزاحم ہوئی ہے۔ البتہ جماعت اسلامی میرٹ کی خلاف ورزی اور کسی فرد کے ساتھ ناگہان ہونے والی زیادتی کا ضرور نوٹس لیتی ہے البتہ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ غیر سرکاری ادارے مطلق صلاحیت ہی کو پیش نظر نہیں رکھتے بلکہ ادارے اور تنظیمات افراد کی تعیناتی سے قبل مزاج کی جانچ، رویوں کی پڑتال، عمومی ماحول سے ہم آہنگی اور ادارے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت کا بھی ضرور جائزہ لے کر کسی فرد سے متعلق اخذ و ترک کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ این جی اوز کے اندر تعیناتی و تقرری کے معاملات پر ہمیشہ قریبی لوگوں ہی کو اعتراض رہتا ہے۔ پڑھے لکھے لوگوں کو اس بابت شکوہ شکایت سے پہلے یہ بات ضرور پیش نظر رکھنی چاہیے۔

 

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔