اپر چترال کے مردم خیز سرزمین لون میں کھوار مخفل مشاعرہ۔
اپرچترال (ذاکرمحمدزخمی)سر زمینِ لون تحصیل موڑکھؤ کے تاریخی حوالوں سے شہرت یافتہ ،خوبصورت اور جانا پہچانا گاوں ہے۔لون کے باسی اپنی روایات ،تہذیب اور تمدن کے پاسداری کے لحاظ سے شہرت رکھتے ہیں علاقے میں تعلیم یافتہ افراد کثرت سے پائے جاتے ہیں جو پاکستان کے معتبر اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ساتھ ادب و ثقافت کی حوالے سے بات کی جائے تو بھی لون کی اپنی علیحدہ تاریخ ہے اپنے زمانے کے مشہور شاعر شیر عالم خان عالم،سردار اعظم اعظم ،سلمان اشھر،پختون ولی ولی ،شیر جوآن بیگ شاہنوی علاقے کے نمائندہ کہنہ مشق شعراء ہیں ساتھ نوجوان شعراءکی کثیر تعداد کھوار ادب کے لیے درد رکھتے ہیں۔محمد شریف شکیب ادب و ثقافت کے ساتھ نامی گرامی لکھاری بھی ہیں شمس اکبر ہمدرد آواز کی جادو جگانے میں نام رکھتے ہیں۔ 9 ستمبر 2023 کو تاریخ میں پہلی بار ریٹائرڈ پرنسپل شیر جوان بیگ کی دعوت پر ان کےہاں لون میں مشاعرہ کی مخفل سجی ۔سنئیر قانون دان اور شاعر پختون ولی خان ولی بحیثیت مہمان خصوصی تشریف فرما تھے مشاعرے کی اختتام پر خطاب کرتے ہوئے اپنے ہاں مشاعرے کا اعلان کیا وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے گزشتہ روز مشاعرے کا اہتمام کیا ۔صدارت خود صاحب خانہ پختون ولی خان ولی نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق تحصیل نائب ناظم فخرالدین فخر تھے مشاعرے کی نظامت علاقہ اویر کے معتبر شخصیت ،شاعر یحیٰ علی منتظر نے کی۔ بونی ،ریشن گوہکیر اور لوٹ اویر کے شعراء نے حصہ لیا ۔خصوصی دعوت پر چترال کے معروف فنکار ظفر حیات میتار ، نوجوان ستارنواز اور رباب کے ماہر قاضی فیضان،معروف مزاحیہ فنکار منور شاہ رنگین اور وسیم بھی تشریف فرما تھے۔جن شعراء نےمشاعرے میں کلام پیش کی ان میں صاحب جان راہی،یحیٰ علی منتظر،عزیز مراد شاہنوی ،مشرف شیدائی،پختون ولی خان ولی ،شیر جوآن بیگ شاہنوی ،قاسیم ،اسلم شیروانی،خیر محمد سہیل،شہزاد احمد شہزاد، ظفراللہ پرواز وغیرہ شامل تھے۔مشاعرے کے اختتام پر صدر محفل اور مہمان خصوصی کے علاوه ظفراللہ پرواز نے تاثرات پیش کرتے ہوئے مخفل مشاعرے کو کامیاب قرار دیکر ادب و ثقافت کی اہمیت اجاگر کی خصوصی طور پر چترال سے ائیے ہوئے مہمانوں کو خراج تحسین پیش کی جو ادب و ثقافت کی ترقی کے لیے طویل عرصے سےنمایاں کردار ادا کررہے ہیں۔طنز و مزاح کے دو عظیم نام منور شاہ رنگین اور وسیم کی موجودگی نے مخفل کو زغفران زار بنادیا ۔مخفل موسیقی کی دور سجی تو ظفر حیات میتار کی خوبصورت آوز اور قاضی فیضان کی سریلی رباب منورشاہ رنگین اور ساتھوں کے حصہ داری نے مخفل کو رنگین اور پر لطف بنا دی۔