گوجر برادری چترال کاسرکاری زبانوں میں گجری زبان کی شمولیت پر اسپیکر صوبائی اسمبلی اورتمام ارکان اسمبلی کا شکریہ
چترال (چترال ایکسپریس )گوجر برادری نے اپنی لسانی اور ثقافتی شناخت کو تسلیم کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سرکاری زبانوں میں گجری زبان کی شمولیت کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم، تمام ارکان اسمبلی اور وفاقی وزیر سردار محمد یوسف اور دوسروں کا شکریہادا کیا ہے۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گوجر رہنما حاجی انذر گل، شیر محمد، مولانا عبد الرحمن گوجر، مولانا فضل عظیم ، مولانا فضل عالم، گل فیروز، عبد القیوم اور دوسروں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا
کہ اسمبلی نے متفقہ طور پر گجری کو انگریزی، اردو، پشتو، سرائیکی اور ہندکو کے ساتھ چھٹی تسلیم شدہ زبان بنایا ۔۔ انہوں نے اس اقدام کو کمیونٹی کے ثقافتی ورثے اور شناخت کو فروغ دینے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی سرکاری زبانوں میں گجری کی شمولیت کو گجر قومی موومنٹ کی فتح کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جو 1970 سے زبان کی شناخت کی وکالت کر رہی ہے۔ کمیونٹی کو امید ہے کہ یہ اقدام ان کی زبان کو مزید تسلیم کرنے اور تعلیم اور دیگر شعبوں میں شامل کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے سابق صدر فخر الدین احمد، پاکستان کے سابق صدر چودھری فضل الہی اور میجر طفیل شہید کا تعلق بھی گوجر برادری سے تھا ۔
گوجر رہنماؤں نے اس تاریخی فیصلہ کے لئے چترال سے ارکان اسمبلی خدیجہ بی بی ، عارفہ بی بی اور گوجر ممبران اسمبلی سردار شاہ جہاں ، سردار ریاض، نعیم آف سوات کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ۔
قبل ازیں دروش اور چترال میں انجمن گوجراں اور گوجر یوتھ فورم کی جانب سے تشکر واک کا انعقاد کیا گیا، جس میں کمیونٹی کے ارکان نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ شیشی کوہ اور دوسرے علاقوں میں جشن منائی جارہی ہے ۔
