عوامی نیشنل پارٹی ضلع چترال کا اجلاس

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) عوامی نیشنل پارٹی چترال کے ضلعی تنظیم اور اراکین کا اجلاس پیر کے روز ضلعی دفتر میں صدر عبداللطیف کی صدارت میں منعقد ہوا۔اس اجلاس میں قرارداد پاس کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ قدرتی آفات کی وجہ سے پورے ضلع میں جوتباہی اور نقصان ہوا ہے حکومتی اعلانات کے باجود اب تک بحالی کام شروع نہیں ہوسکا ہے۔اجلاس میں حکومتی بے اعتنائی اور عدم توجہ کو اس ضلع کے ساتھ انتہائی زیادتی اور مایوس کن قراردیاگیا،صوبائی حکومت اور ضلعی ذمہ دارران سے پُرزور مطالبہ کیا گیا کہ حالیہ سیلاب میں ریشن بجلی گھر تباہ ہوگیا ہے جسکی وجہ سے چترال کی نصف آبادی اندھروں میں ڈوبا ہوا ہے اس کی بحالی کا عمل مزید وقت ضائع کئے بغیر شروع کیا جائے۔سیلابوں کی وجہ سے آبپاشی کے نہروں کو جو نقصان پہنچا ہے ہے اُن کو بحال کیا جائے۔اجلاس میں کہا گیا کہ زرعی قرضوں کی معافی کیلئے اعلانات کے مطابق عمل درآمد شروع کیا جائے اور متاثرین سیلاب کے ساتھ مناسب اور معقول مدد کیجائے۔اجلاس میں اس بات پر حیرا نی کا اظہار کیا گیا کہ چترال ٹاون کی اب نوشی کا نظام معطل ہوکر تین مہینے کے قریب عرصہ گذر گیا مگر بحالی کاکام ابھی تک تکمیل کو نہیں پہنچا جوکہ قابل افسوس ہے بلکہ ذمہ داروں کی نااہلیت کا بین ثبوت ہے۔بحالی کاکام فوری طورپر یقینی بنایا جائے۔اجلاس کے آخر میں نیشنل اکاونٹیبلٹی بیورو(نیب) کی طرف سے اے این پی کے اکابرین کے خلاف نام نہاد کاروائی کو انتقامی کاروائی قراردیکرپُرزور مطالبہ کیا گیا کہ پارٹی کے اکابرین کو محاسبے کے نام پر ہراسان کر نا ایک سازش ہے۔حال ہی میں پارٹی کے ایک خاتون سینیٹر کے خلاف احتساب کا ڈھونگ رچایا گیا ہے جو کہ پارٹی اراکین کو بے توقیر اور بدنام کرنے کی کوشش ہے حالانکہ عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین صوبے کی امن وامان کی تحفظ اور صوبے کے حقوق کیلئے قربانیوں کی ایک تاریخ رقم کرچکے ہیں اور اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔اس لئے ان قربانیوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے نیب اے این پی کے اکابرین کے ساتھ انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند کریں۔

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى