پی ڈی ایم اے کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ افراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 14کروڑ روپے منظور/فنڈ ز کی بندر بانٹ کا خدشہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) اس سال سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے پی ڈی ایم اے کی طرف سے ضلع چترال کیلئے 14کروڑ روپے منظور کئے جانے کی اطلاعات ہیں جو کہ دونوں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے)کے ذریعے خرچ کئے جائینگے۔ تاہم اس فنڈ کی منظوری کے بعد انہیں غیر منصفانہ طریقے سے استعمال کرنے کے لئے بھی اقدامات ابھی سے اٹھائے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے کی طرف سے منظور شدہ رقم سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے مد میں جاری کئے گئے ہیں تاہم خدشہ ہے کہ چترال کے اندر ممبران ضلع اور تحصیل کونسل کو خوش کرنے کے لئے اس فنڈ کو من پسند جگہوں پر خرچ کیا جائے ۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں مختلف ممبران ضلع و تحصیل کونسل نے ابھی سے اپنے من پسند اسکیموں کی نشاندہی کی ہے اور متعلقہ ٹی ایم اے کے اہلکاروں کیساتھ ملکر ان اسکیموں کو سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کے بحالی فنڈ سے تعمیر کرنے کا بندوبست بنارہے ہیں جسکی وجہ سے ممکن ہے کہ اس سال سیلاب سے متاثر ہونے والے اسکیموں کی مکمل بحالی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے کے اہلکار ممبران ضلع و تحصیل کونسل کے ایسے اسکیموں کو بھی بحالی والے لسٹ میں ڈال رہے ہیں جوکہ سیلاب سے بالکل متاثر نہیں ہوئے ہیں ۔ اس خطیر رقم کو بحالی کے بجائے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی تیاریاں مکمل کی گئی ہیں جسکی وجہ سے عوامی سطح پر تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے منظور شدہ اس خطیر رقم کو اگر غیر مناسب انداز سے اور سیاسی خوشنودی کے لئے استعمال کیا گیا تو اسکی تمام تر ذمہ داری تحصیل ناظم اور ٹی ایم اے پر عائد ہوگی۔ عوامی حلقوں نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال سے خصوصی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں میرٹ کے مطابق کام کروانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری ہوسکتی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔