جے یو آئی 16-17اکتوبر کو جمعیت کے رہنماؤں صوبائی امیر مولانا گُل نصیب خان اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان دُرانی کی چترال آمد پر اُن کا شاندار استقبال کریں گے

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس ) جمعیت العلماء اسلام چترال کے جنرل سیکریٹری مولانا عبد الشکور ، سنئیر نائب امیر قاری وزیر احمد ، نائب امیر مفتی محمد شفیق ، سیکرٹری اطلاعات مولانا حسین احمد ،تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس ، ناظم مالیات عبدالصمد اور سالار عبدالمجید نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ۔ کہ جے یو آئی 16-17اکتوبر کو جمعیت کے رہنماؤں صوبائی امیر مولانا گُل نصیب خان اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان دُرانی کی چترال آمد پر اُن کا شاندار استقبال کریں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ قائدین کا یہ دورہ جمعیت کے آیندہ سال ماہ اپریل سے شروع ہونے والے تین روزہ صدسالہ کانفرنس کی تیاریوں کا تسلسل ہے ۔ جس میں کروڑوں لوگوں کی شرکت متوقع ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 16اکتو بر کو جمیعت کے رہنماؤں کا عشریت کے مقام پر استقبال کیا جائے گا ۔ جہاں سے گاڑیوں کے جلوس میں اُنہیں چترال پولوگراؤنڈ کے جلسہ گاہ لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ ان جلسوں کو کامیاب بنانے کیلئے جے یو آئی چترال نے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں ۔ اور ہزاروں کی تعداد میں جے یو آئی کے کارکنان ان جلسوں میں شرکت کرکے اُنہیں کامیاب بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 17اکتوبر کو وریجون موڑکہو میں جلسہ کیا جائے گا ۔ مولانا شکور اور مولانا حسین احمد نے کہا ۔ کہ جمعیت چترال میں ایک بھر پور سیاسی قوت ہے ۔ انہوں نے ہر الیکشن میں بھاری کامیابی حاصل کی ہے ۔ اس لئے قائدین کے یہ جلسے کامیاب ہوں گے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ موڑکہو کا علاقہ گذشتہ سیلاب اور زلزلے میں بُری طرح متاثر ہو اہے ۔ اس لئے ہماری کو شش ہے ۔ کہ جمعیت کے قائدین کو اس موقع سے فائدہ اُٹھا کر متاثرین کی حالت زار دیکھائے جائیں ۔ تاکہ وہ وفاقی حکومت سے گفت و شنید کرکے اُن کی آباد کاری کے انتظامات کر سکیں ۔ انہوں نے کہا جمیعت کے قائدین کا وفاق سے قریبی رابط ہے ۔ اس لئے ہم اُمید رکھتے ہیں ۔ کہ چترال کے مسائل کو بھی وہ وفاقی حکومت تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔