تازہ ترین

بجٹ میں خواتین اور نظرانداز طبقے کو ترجیح دینے کی اشد ضرورت ہے۔کوارڈنیٹر( سیپ)محمد اسماعیل

چترال ( محکم الدین) کو آرڈنیٹر ساوتھ ایشاء پارٹنر شپ پاکستان (سیپ) محمد اسماعیل نے کہا ہے ۔ کہ بجٹ میں خواتین اور نظرانداز طبقے کو ترجیح دینے کی اشد ضرورت ہے ۔ کیونکہ جب تک حقوق سے محروم طبقات کے مسائل حل کرنے پر توجہ نہیں دی جائے گی ۔ غربت سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔ اور خواتین کو چاہیے ۔ کہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے اپنے اندر قیادت اور لیڈر شپ کی قوت پیدا کریں ۔ جب تک خواتین خود اپنے حقوق کے بارے میں سنجیدہ اقدامات نہیں اُٹھائیں گی ۔ وہ اسی طرح محروم ہی رہیں گی ۔ حکومت نے ویلج کونسل سے لے کر قومی اسمبلی تک خواتین کیلئے نشستیں اس لئے مختص کی ہیں ۔ کہ باصلاحیت خواتین آگے آئیں اور خواتین کے مسائل حل کر نے کیلئے حکومت کی مدد کریں ۔ وہ گذشتہ روز ایک مقامی ہوٹل میں خواتین اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔ جس میں مہمان خصوصی خاتون کونسلر جہان آرا ، ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر سیپ روبینہ کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین اسمبلی کے ممبران موجود تھیں ۔ اجلاس میں پارلیمانی اصطلاحات اور بجٹ سازی کے حوالے سے الترتیب قاضی سجاد احمد ایڈوکیٹ صدر آواز ڈسٹرکٹ فورم اور فنانس آفیسر عبدالخالق نے پریزنٹیشن دیں ۔ قاضی سجاد ایڈوکیٹ نے کہا ۔ کہ قیادت اور لیڈر شپ میں دلچسپی رکھنے والی خواتین کو پارلیمنٹ کے اصول و ضوابط سے آگاہ ہونا انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ اور یہ قواعدو ضوابط اور اصطلاحات معمولی تبدیلی کے ساتھ قومی اسمبلی سے لے کر ویلج کونسل کی سطح تک موجود ہیں ۔ جن سے باخبر ہونا سیاست سے وابستہ خواتین کیلئے بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے تفصیل سے پارلیمانی اصطلاحات پر روشنی ڈالی ۔ فنانس آفیسر عبد الخالق نے بجٹ سازی کے حوالے سے پریزنٹیشن دیتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ ہر ضلع کیلئے بجٹ مختص کرنے کے سلسلے میں حکومت کا ایک طریقہ کار موجود ہے ۔ اور اُسی کے تحت چترال کے ضلع کو بجٹ دی جاتی ہے ۔ جس میں آبادی کو خصوصی اہمیت حاصل ہے ۔ اس موقع پر مختلف کونسلر خواتین نے اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ چترال میں بلدیاتی اداروں میں فنڈ کی تقسیم کے سلسلے میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے ۔ جبکہ کمیونٹی میں لوگ خواتین نمایندگان سے بہت زیادہ توقعات رکھتے ہیں ۔ عبدالخالق نے کہا ۔ کہ یہ متعلقہ فورم کے قائد اور ممبران کی باہمی فیصلے پر منحصر ہے ۔ کہ وہ کونسا طریقہ کار وضع کرتے ہیں ، تاہم خواتین نمایندگان نے بھی اپنی سوچ دستکاری سنٹرز تک محدود کر دیاہے ۔ اور ویلج سے لے کر ڈسٹرکٹ تک تمام خواتین ممبران سوائے دستکاری سنٹر کے کسی اور طرف توجہ ہی نہیں دیتے ۔ حالانکہ اس کے علاوہ بھی خواتین کے بے شمار مسائل ہیں ۔ جنہیں حل کرنے کیلئے کوشش کرنی چاہیے ۔ انہوں نے بجٹ سازی کے بارے میں بہت مفید باتیں بتائیں ۔ جنہیں خواتین اسمبلی کے ممبران نے بہت سراہا ۔

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
Ads Blocker Image Powered by Code Help Pro

Ads Blocker Detected!!!

We have detected that you are using extensions to block ads. Please support us by disabling these ads blocker.

Powered By
Best Wordpress Adblock Detecting Plugin | CHP Adblock