انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے دعوۃ اکیڈمی کے زیر اہتمام سات روزہ اسلامی تربیتی برائے کارکنان و اہل علم کی اختتامی تقریب

چترال (شہریار بیگ سے) انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے پریذیڈنٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی مثال ایک شجر طیبہ کی ہے جوکہ ہر موسم میں تازہ پھل دیتا ہے اور اس کے فارع التحصیل طلباء عالم اسلام میں علم کے فیض کو عام کررہے ہیں اور یہ بات بھی ایک حقیقت بن کر ابھر گئی ہے کہ اس یونیورسٹی کے طلباء پر سورج کبھی غروب نہیں ہوتا کہ یہ چہار دانگ عالم میں پھیلے ہوئے ہیں اور اس یونیورسٹی کے تیس ہزار طالب علموں کا بنیادی مقصد اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات کو عام کرنا ہے۔ پیر کے روز انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے دعوۃ اکیڈمی کے زیر اہتمام سات روزہ اسلامی تربیتی برائے کارکنان و اہل علم کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم سب اسلام کے داعی اور اس وجہ سے داعی الی الخیر ہیں اور اس عظیم فریضے کا آعاز بھی رسول خدا نے کیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ دعوۃ اکیڈمی نے اب تک دو ہزار سے ذیادہ کتب شائع کرچکی ہے اور دن را ت جانفشانی سے اسلام کی تعلیم کو عام کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب جنوبی افریقہ تک اس کی سرگرمیاں پھیل گئی ہیں۔ ڈاکٹر الدرویش نے کہاکہ حرمین شریفین کے ساتھ دنیابھر کے مسلمانوں کی جذباتی وابستگی ہے جوکہ ان کے ایمان کا بھی حصہ ہے اور وہ ان مقامات مقدسہ پر حرف آنے ہر گز نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کے حکمران اس وجہ سے اپنے آپ کو خادم حرمین شریفین کہلواتے ہیں اور سعودی حکومت کی بجٹ کا ایک خطیر حصہ حجاج کرام کی خدمت اور ان مقامات پر خرچ کے لئے مختص ہوتی ہے۔ انہوں نے تربیت حاصل کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ اپنے علم کو معاشرے کے دوسرے افراد تک پہنچانے اور نیکی پھیلانے میں اس تربیت سے فائدہ اٹھائیں اور دوسروں کو دعوت دینے سے پہلے اپنے آپ کو علم سے مسلح کرنا ہے ۔ اس سے قبل اسلامک یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر شیخ عبدالرافع ، دعوۃ اکیڈمی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سہیل حسن اور ڈاکٹر ظہیر الدین بہرام نے بھی خطاب کرکے تربیتی پروگرام کے بارے میں تاثرات بیان کرتے ہوئے اسے انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہاکہ 38کی تعداد میں تمام شرکاء نے نظم وضبط اور پابندی وقت کی ایک مثال قائم کردی اور لیکچروں میں انتہائی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ دعوۃ اکیڈ می کی ٹیم نے دوسرے مقامات پر بھی لیکچروں کا اہتمام کیا جس میں بڑی تعداد میں حاضری دیکھنے میں آئی۔ تربیت کے شرکاء میں مقصود الرحمن نے کورس کو نہایت مفید قرار دیتے ہوئے کہاکہ ا س تربیتی نشست میں شرکت کے بعد ان کی سوچ کا انداز بھی بدل گئی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش نے تربیتی پروگرام کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کی اور سال میں اس نوعیت کے پروگرامات ایک بار اسلام آباد میں اور ایک بار چترال میں باقاعدگی سے منعقد کرنے کا اعلان کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔