ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر اپر چترال محمد شفیع شفا کا موڑکھؤ اور لوٹ اویر پولیس اسٹیشن کا دورہ ۔

اپرچترال (ذاکرمحمدزخمی )ایس ڈی پی او محمد شفیع شفا اپر چترال میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر تعینات ہیں۔اپ اپنے شگفتہ مزاجی، خوش طبعی اور ظریفانہ طبعیت کی وجہ سے چترال بھر میں ایک علیحدہ مقام رکھتے ہیں۔اس کے علاوه فرائض کی ادائیگی میں حد سے زیادہ سنجیدہ اور فرض شناسی میں بھی اپ کی اپنی شناخت ہے ۔جہاں فرائض کے ادائیگی کے سلسلے گئے ہیں اچھے تاثر اپنے لیے چھوڑے ہیں۔اسٹاف کے ساتھ خندہ پیشانی سے ملتے ہیں۔ پیار سے سمجھاتے ہیں اور فرائض بہتر طریقے سے نبھانے کے گُر مذاق مذاق میں سکھاتے ہیں۔اسٹاف کے ہر فرد کے دل میں اپنے لیے پیار اور محبت پیدا کرتے ہیں۔اپر چترال میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر تعینات ہونے کے بعد آج پہلی بار باقاعدہ تھانہ موڑکھؤ اور تھانہ لوٹ اویر کا سرکاری دورۂ کیا ۔موڑکھو تھانہ پہنچنے پر ایس ایچ او موڑکھؤ صاحب نبی خان نے اسٹاف کے ساتھ پُرتپاک استقبال کیا ۔پولیس کے جوانوں نےباقاعدہ سلامی پیش کرکے ہردلعزیز آفسر کو خوش امدید کہا ۔بعد میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر باقاعدہ تھانہ موڑکھؤ کے جملہ ریکارڈ چیک کیے اور تمام اسٹاف کو ضروری ہدایات دی انہوں نے کہا کہ جرم یا پریشانی ہر روز نہیں ہوتے ہیں اس کا مقصد ہرگز یہ نہیں ہونا چاہیے کہ پولیس غفلت اور لاپرواہی کا شکار ہو۔ پولیس فورس کو ہر وقت چوکس اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ علاقے کو جرائم سے پاک رکھا جا سکے۔ انہوں نے منشیات کے خلاف بھر پور مہم چلانے کی ہدایت کی ان کا کہنا تھا کہ منشیات سے ہمارے نوجوان نسل کی مستقبل تباہ ہو رہی ہے۔ اس لیے علاقے میں منشیات کے خلاف دن رات متحرک رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں جوانوں سے مسائل بھی دریافت کی اورحل کرنے کی یقین دہانی کی ۔بعد میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر نے لوٹ اویر پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا جہاں ایس ایچ او شیر رحمت شاہ جوانوں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔لوٹ اویر پولیس اسٹیشن 2017 کو قائم ہو چکی ہے ۔ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ریکارڈ چیک کی۔ایس ایچ او اور جوانوں کو شاباشی دی کہ وہ نامساعد حالات کے باوجودفرائض خوش اسلوبی سے نبھا رہے ہیں۔مسائل کا بذات خود مشاہدہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درپیش مسائل بالائی افسروں تک پہنچا کر حل کرانے کی کوشش کرینگے۔ اس موقع پر علاقے کے منتخب بلدیاتی نمائیندے بھی موجود تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔