ضلعی انتظامیہ طلباء وطالبات کو پروفیشنل کالجوں اور دوسرے اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں داخلے کے لئے کوچنگ کلاسز شروع کررہی ہے۔ڈپٹی کمشنر چترال

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ چترال کے اسٹوڈنٹس میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور اگر کوئی ہے تو ان کی اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے مواقع کا ہے اوراس دورافتادہ ضلعے سے ایک طالبہ کا اس سال آغاخان ایجوکیشن بورڈ میں میٹرک کے امتحا ن میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنا اس کا منہ بولتاثبوت ہے اور اسی ضرورت کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے طلباء وطالبات کو پروفیشنل کالجوں اور دوسرے اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں داخلے کے لئے کوچنگ کلاسز شروع کررہی ہے ۔ بدھ کے روز آغاخان ایجوکیشن سروس کے ریجنل آفس میں کوچنگ کلاسز کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انٹری ٹیسٹوں کی تیاری کے لئے کوچنگ کلاسز کے بعد مستقبل میں پی ایم ایس اور سی ایس ایس سمیت آئی ایس ایس بی اور دوسرے مقابلے کے امتحانات کے لئے تیاری کرانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کوچنگ کلاسز کے انتظام میں ماسٹر ٹرینروں کی فراہمی سمیت ہر ممکن تعاون کرنے پر آغا خان ایجوکیشن سروس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس ادارے نے ضلعے میں تعلیم کے شعبے میں گران قدر خدمات کا حامل ہے اور اس شعبے میں دوسرے تمام اداروں کے ساتھ ممکنہ تعاون پہلے بھی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہا رکیاکہ چترال کے عوام اپنے باصلاحیت بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے اور کئی بچے غربت سے تعلیم کا سلسلہ منقطع کرنے پر بھی مجبور ہوتے ہیں اور ایسے ہونہار طلباء وطالبات کو چترال میں قائم کوچنگ سنٹر سے خاطر خواہ فائدہ حاصل ہوگا جوکہ اس مقصد کے لئے دوسرے شہروں میں جانے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اس سے قبل اے کے ای ایس کے جنرل منیجر بریگیڈیر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے کہاکہ چترال میں اپنی نوعیت کی پہلی سہولت ہے جو کہ پروفیشنل اداروں میں داخلے کے لئے تیاری کرنے والے طالب علموں کو فراہم کی جارہی ہے جس میں ڈی۔سی چترال اسامہ احمد وڑائچ کی خصوصی دلچسپی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے کے ای ایس نے مقامی ٹیچروں کو تربیت فراہم کر نے کے لئے کراچی سے ماسٹر ٹرینر وں کا انتظام کیا ہے جوکہ ایک ہفتے تک اس تربیتی پروگرام کو جاری رکھیں گے جس میں گورنمنٹ کالج چترال ، گورنمنٹ گرلز کالج اور آغا خان ہائر سیکنڈری سکول کے لیکچررز تربیت حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کے روئیے میں ایک مثبت تبدیلی محسوس کی جارہی ہے جس میں افسران عوام کو درپیش مسائل نہ صرف ادراک رکھتے ہیں بلکہ ان کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ کوشش بھی کرتے ہیں اور کوچنگ کلاسز بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کی چترال میں شدید ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ انہوں نے اے کے ای ایس پی کی طرف سے ہر وقت ایسے کوششوں میں تعاون کا یقین دلایا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال سید مظہر علی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔