اپر چترال تحریک انصاف حقیقی ازادی مارچ روانگی سے قبل انتشار کا شکار ۔دو گروہ اپس میں مشت گریبان،

بات لڑائی جھگڑے تک جا پہنچی۔ اور دونوں گروپ علیحدہ علیحدہ حقیقی ازادی مارچ کے لیے روانہ۔

اپرچترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)پاکستان تحریک انصاف اپر چترال حقیقی ازادی مارچ کے لیے روانہ ہونے سے قبل اپس میں الجھ پڑے ،بات لعن طعن اور ہاتھاپائی تک جا پہنچی۔ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگاتے رہے۔سابق صدر تحریک انصاف عبد اللطیف اور موجودہ صدر تحریک انصاف شہزادہ سکندر الملک کے حامیوں کے درمیان اختلافات اس وقت شدت اختیار کر گئی۔ جب سابق صدر عبد اللطیف  کی طرف سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی  گئی کہ حقیقی ازادی مارچ کی قیادت وہ کر رہا ہے ۔اور شہزادہ سکندر الملک اور حامیوں کو نظر انداز کرنے کی دانستہ کوشش میں مصروف ہے۔لڑائی جھگڑے کے بعد شہزادہ سکندر الملک کے حامی سابق صدر عبد اللطیف کے قیادت میں مارچ میں شرکت نہ کرنے بضد رہے اور مقررہ وقت پرمارچ روانہ نہ ہو سکی۔چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین صلح صفائی کی کوشش میں مصروف رہے تاہم ایک گروہ اس بات پر بضد رہے کہ عبد اللطیف اور ان کا بھائی عبدالرازاق سر عام تحریک انصاف کے کارکنوں سے معافی مانگے کیونکہ انہوں نے ورکروں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی،گاڑیوں سے بینرز اتارکر قیادت چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین اور چیرمین مستوج سردار حکیم کو حوالہ کریں تو حقیقی ازاد مارچ میں شرکت کے لیے وہ روانہ ہوسکتے ہیں انجام کار تحریک انصاف کے دھڑوں میں صلح صفائی نہ ہو سکی تو دونوں دھڑے علیحدہ علیحدہ ازادی مارچ میں شرکت کے لیے مقررہ وقت میں تاخیر کے بعد روانہ ہو گئے ۔تحصیل چئیرمین مستوج سردار حکیم اور تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین کے قیادت میں قافلہ جس میں خواتین ونگ ،یوتھ ونگ ،منتخب بلدیاتی نمائیندےاور ضلعی کابینہ کے افراد شامل ہیں الگ قافلہ کے طور پر روانہ ہوئے۔جبکہ عبد اللطیف سابق صدر تحریک انصاف کے قیادت میں دوسرا قافلہ تحصیل صدر تورکھو موڑکھو اور تحصیل صدر تحریک انصاف مستوج وا دیگر کارکنان شامل ہیں علیحدہ قافلے کی صورت میں اسلام اباد حقیقی ازادی مارچ کی طرف عزم سفر ہوئے۔ تحریک انصاف کے اندر گروپ بندی کے خبریں عرصے سے زیرِ گردش تھی جو آج حقیقی ازادی مارچ اسلام اباد روانگی سے پہلے کھل کر سامنے آئی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔