چترال گول نیشنل پارک ائریے سے مارخور بلچ گاوں میں اتر آیا

چترال ( نمائندہ آیکسپریس) چترال شہر کے اوپر پہاڑوں پر برفباری کے بعد قریبی نیشنل پارک ائریے سے مارخور شہر کے مقام بلچ گاوں میں اتر آیا۔ جس کا مقامی لوگوں نے دلچسپ نظارہ کیا ۔ ٹرافی قد کا مارخور گزشتہ روز خوراک کی تلاش میں جب جنگل سے نیچے اترا ۔ تو یہ ایک دلکش نظارہ تھا ۔ اور مردو خواتین و بچے اس کے حرکات و سکنات سے بہت محظوظ ہوئے ۔ اس دوران اس کی ویڈیو بندی کی گئی ۔ جو کہ دیکھنے کے قابل ہے ۔ مارخور پہلے تو پہاڑ سے نیچے اترا لیکن ادھر ادھر سے جب لوگ اس کو دیکھنے کیلئے باہر نکلے تو یہ چھلانگ لگا کر دیوار اور چھت پر چڑھ گیا ۔ تاہم وہ بلاخوف وخطر اس منظر کو خود بھی انجوائے کرتا رہا۔ بعد آزان مقامی واچر کو اطلاع دی گئی اور وائلڈ لائف سٹاف و چترال گول نیشنل پارک کا عملہ اسے پکڑنے میں کامیاب ہوا اور اسے واپس نیشنل پارک چھوڑ دیا گیا ۔ چترال میں توشی شاہ شہ گیم ریزرو اور چترال گول نیشنل پارک میں کشمیری مارخور کی نسل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس سے قبل یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ چترال گول نیشنل پارک میں مارخور اپنی طبعی عمر پورا ہونے کے بعد مر رہے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں کیونکہ نیشنل پارک میں کسی بھی قسم کا شکار قانونا بند ہے جبکہ ان بڑی عمر کے مارخوروں کی ٹرافی شکار کے طور شکار کی اجازت نہ ہونے کے سبب یہ بغیر کسی فائدے کے ضائع ہو رہے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں توشی شاہ شہ اور گہریت گول میں ٹرافی شکار کےلئے پرمٹ جاری کئے جاتے ہیں ۔ اور ان کے شکار سے مقامی وی سی سیز اور حکومت کو بھاری آمدنی ہوتی ہے ۔ اس سال امریکن شہری نے توشی میں دو کروڑ سے زیادہ رقم پرمٹ کیلئے ادا کرکے ٹرافی شکار کیا لیکن ان کے مقابلے میں نیشنل پارک کے مارخور مفت میں ہلاک ہونے کے اطلاعات ہیں ۔ چترال میں شدید برفباری کے بعد جنگلی حیات خصوصا ماخوروں کا نشیبی علاقوں کی طرف آنا کوئی نئی بات نہیں ۔ توشی شاہ شہ کے قریب مارخور پوائنٹ پر مقامی کمیونٹی کے لوگ برفباری کے بعد جب مارخوروں کی یہ آبدی نشیبی زمینات میں خوراک کی تلاش میں آتے ہیں تو لوگوں کی گندم کی فصل اور جمع کئے گئے گھاس پھوس وغیرہ بھی کھا لیتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں لیکن شہری علاقوں میں ان کا آنا عام حالات میں نہیں ہوتا ۔ چترال شہر میں مارخور کے شہر کی طرف آنا اس بات کی بھی علامت ہےکہ ان کی آبادی بڑھ گئی ہے اور چترال کے لوگ جنگلی حیات خصوصا مارخور کا تحفظ کرکے ان کے ٹرافی شکار کے بدلے آمدنی حاصل کرنے کا گر جان چکے ہیں ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔