یو ٹیوب بابا۔ ریڈ لاین ۔ موسم لیگ۔اورلاثھی چارچ۔۔۔تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک
افسوس اس بات پر ہے کہ ہم لوگ تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے ۔ مگر تاریخ کا حوالہ اور اس کی بے رحمی کی مثالیں دھراتے تھکتے بھی نہیں۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے اس مہذب دنیا کی کہ ۔۔۔۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا فارمولا ہمیشہ کامیاب رہا ہے ۔باقی آخرت ۔تو آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل ۔یہ بڑے لوگوں کا نسلی نہیں رہا ہے۔بس اس ۔۔۔ خار پشٹ لاٹھی۔۔۔۔ سے جان چھڑانا ہی ہے تو اس کے تین ہی آزمودہ نسخے دستیاب ہیں ایک جمہوری تسلسل۔۔۔۔ دوسرا ۔۔۔۔ کارکردگی ۔۔۔ اور تیسرا خوشامد اور جی حضوری بدقسمتی سے ہمارے ہا ں ابتداءی دو پر عمل کرنا ایسا ہی ہے جیسے۔گدھے کے سر میں سینگھ ڈھونڈنا۔ جب کہ تیسرا ۔۔۔ نسخہ کیمیا۔۔۔۔ گھر میں بیوی سے لے کرطاقت کے ایوانوں تک ۔۔۔۔ لگتا ہے جاکے ٹھیک نشانے پہ اس کا تیر ۔۔۔۔ کے مصداق کامیابی سے جاری ہے اور ہوتا رہے گا۔ اس ملک میں اگر کبھی کبھار جمہوریت کا شجر پھول لے بھی آیا تو وہ ۔۔۔ جمہوری مالیوں۔۔۔ کے ۔۔۔ بے رحم۔۔۔ باغ بانی کے طفیل ثمر بار ہونے کا نام نہیں لیا ۔کبھی کبھار۔۔۔ فوجی آمر ۔۔۔ دل پشوری کے لیے ۔۔۔۔ جمہوری شجرکاری۔۔۔ کی کوشیشیں کیں تو وہ۔۔۔ گملوں۔۔۔ میں ہی مرجھا گیے۔ یہ بھی ایک عجیب اور دلچسپ حسن اتفاق ہے کہ لاکھوں جمہوری الزامات ۔ظلم و زیادتی اور امریت کے غیر آینی اقدام کے جمہوری تعنوں کے باوجود ۔۔۔۔ جمہہوری دور سے اہل پاکستان ۔۔۔۔ جنرل ایوب کے مارشل لاء دور کو پاکستان کا ۔۔۔ دور زرین۔۔۔ خیال کرتے ہیں۔ جنرل ضیاء کے دور کو ۔۔۔اسلامی فکر۔۔۔ والے اہل پاکستان معاشی اور اسلامی کلچر کے احیاء کے لیے ۔۔۔ خلافت۔۔۔ کا دور تصور کرتے ہیں ۔ضیاءی دور کے گملے سے نکلے ہوے۔۔۔ مشروم۔۔۔ کادور آیا تو مالی طور پر مستحکم ریاست پر گویا جمہوری آسیب کا سایہ چھاییے رہا ۔جنرل مشرف کادور بے شمار اختلافات کے باوجود جمہوری ادور سے ہزار گنا بہتر رہا۔اور سب سے پہلے پاکستان ۔۔۔ کےاقدام نے ملک کو گروہی ۔مسلکی جتھوں سے نجات دلادی۔ اگر چہ دھایوں پر محیط ۔۔۔۔ کرپشن کے غضب ناک کہانیاں اورمیڈیا پر ان کے ثبوت کے ثبوت ۔احتساب کمیشن۔ نیب گردی ایسے عوامل تھے کہ عوام سیاسی پارٹیوں اور سیاست دانوں سے دور ہوتے گءے اور ووٹ سے تبدیلی کا خواب خواب ہی رہا۔ اور این ار او کے ۔۔۔ گنگا۔۔۔ میں نہا کر دونوں پارٹیاں ۔۔۔۔ حلال۔۔۔ ہوگییں۔ مشرف دور کے بعد مک مکا کے بوتل سے۔۔۔ میثاق جمہورت۔۔۔ کا ۔۔۔ جن۔۔۔ برآمد ہوا تو ۔۔۔۔ پی پی اور نونی ۔۔۔۔۔ یک جان دو قلب ہوے اور۔۔۔۔ سڑکوں پہ گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑنے کادور ۔۔۔ پیٹ بھرنے اورباری باری ۔۔۔ جلوہ افروزی میں بدل گیا۔ مگر ایک پارلیمانی تسلسل قایم ہوا تو ۔۔۔ خواب اور کرتب دیکھانے والوں نے ایک ۔۔۔۔ ہیرا ۔۔۔۔تراش کر قوم کے سامنے ۔۔۔۔ عمران خان ۔۔۔۔ کی صورت کھڑا کیا اور مدینے کی ریاست اور نیا پاکستان کے دلفریب نعرے سے پاکستانی جذباتی اسلامی لوگوں جو اسلامی پارٹیوں سے بھی ناکامیوں کے طفیل نالان تھے کے لے خان صاحب کو ۔۔۔ مٹھاسین ۔۔۔ بناءے رکھا ۔خود عمران خان کی شخصیت ۔مقبولیت عالمی حوالے سے قد کاٹ ایسی تھی کہ لوگ دیوانہ وار اس کی جانب لپکے اور جمہوری طرز پہ اسلامی تبدیلی کا خواب دیکھنے لگے اور اس برکت کے نزول میں نظر نہ آنے والوں کے قاید جنرل فیض حمید سب کو نظر آتے تھے ۔ مگر ہوا وہی دیگر جمہوری ادوار کی طرح خان نے بھی کارکردگی اور جمہوریت کی آبیاری سے زیادہ ۔۔۔۔ سلطان راہییانہ ۔۔۔۔ مصطفی قرشیانہ اور بدر منیرانہ انداز سیاست اپنایے رکھا اس کے علاوہ سیاسی کلچر میں نوجوانوں کے ہاتھوں تہزیب اقدار اور اخلاقی دنیا میں ۔۔۔۔ واقعی تبدیلی آءی نہیں آگیء ہے ۔۔۔کے مصداق بہت کچھ تہہ بالا کیے رکھا۔اور اس گمھنڈ میں کہ وہ ستر فیصد عوام کا ہردی لذیز رہنما ہے ایک ایسے ادارے سے ۔۔۔ سنگھ پھسایے ۔۔۔ رکھا جو پاکستان میں اس سے زیادہ مقبول اور طاقت کا محور مانا جاتا ہےاور رہے گا۔ کیونکہ آٹھ دس لاکھ حاضر سروس سپاہ پر مشتمل یہ ادارہ تعداد سے پانچ گنا زیادہ ایکس سروس مین پر مشتعمل ہے اور لاکھوں دیگر سیول سیکورٹی اداروں میں خدمات دے رہا ہے۔ اگر گھرانوں کےحساب سے دیکھا جایے تو یہ پاکستان کے نصف کے قریب لوگوں کی نمایدہ فورس ہے خاص کر پنجاب میں ہر تیسرے گھر میں ایک فوجی موجود ہے۔اور فوج سے محبت پاکستانیوں کے خون میں شامل ہے۔ اور لوگ ۔۔۔ خان سے زیادہ اسے ۔۔۔ ریڈ لاین۔۔۔ تصور کرتے ہیں۔ خان کی مقبولیت اگرچہ اب بھی آسمانوں پر ہے مگر فوج سے زیادہ نہیں ۔دنشور کءی سالوں سے یہ اشارہ دے رہے تھے کہ ۔۔۔ خان کا دور رومانس۔۔۔ ختم ہونے جارہا ہے۔اس لیے خان کو احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ علاج سے پرہیز بہتر ہے۔ مگر خان کے ہاں مصلحت۔ رواداری۔ سیاست۔ مشورہ ۔ وفا۔ احسان ۔دوستی ۔حیا۔ دانش۔ بݱا پن ۔اور اقدار نام کی چیزیں اس وقت سے ناپید تھے جب خان صاحب۔۔۔ کھلاڑی اور کپتان ہوا کرتے تھے۔ اگرچہ دوسرے کے کندھوں اور جہازوں پہ سوار ہونے کے وہ جوانی سے ہی عادی تھے مگر اپنی مقبولیت اور محبت سے وہ دو بڑی بلکہ پاکستان کے تمام پارٹیوں کو ۔۔۔ محمودو ایاز ۔۔۔ کی طرح ایک ہی صف میں لا کھڑا کیا ۔بلکہ نظر نہ آنے والی قوتوں اور نظر آنے والوں کو بھی۔ 9می کے بعد کی صورت حال پر تمام دانش ور جن میں اعتزاز احسن ۔کھوسہ۔ حسن نثار۔ہارون رشید۔ حمید میر اور بہت سارے لوگ سوشیل میڈیا ۔نیشنل خاموش میڈیا اور عالمی میڈیا میں یہ سوالات اٹھا رہے ہیں جن میں۔
1۔ کیا بیس تیس سال کا یہ بیانیہ غلط تھا کہ نواز زرداری نے کرپشن سے ملک کو تباہ کیا? ۔
2۔کیا نواز ۔مریم ۔خواجگان ۔بلاول اور دیگر کے جنریلوں کے خلاف تقاریر کو ایک طرف پھینک کر صرف پی ٹی آءی کے خلاف کارواءی ہوگی?
3۔ کیا پی پی ۔ایم کیو ایم اور نواز شریف کے خلاف ۔۔۔ ڈبل ڈوز ۔۔۔ آپرشن نہیں ہوے کیا وہ پارٹیان ماءینس ہوے?
4۔کیا خان کو ترینی جہاز میں بھر بھر کر لوٹے ملکی مفاد میں نہیں دیےگیے?
5۔ کیا خانی دور میں احتساب کے نام پر سیاست دانوں کے ساتھ صحافیوں پر بھی ریاستی ڈنڈے جا استعمال نہیں ہوے اور جنرل باجوہ نے اس کااقرار نہیں کیا?
6۔کیا اڈیو وڈیو لیک کا کاروبار بلندیوں پر نہیں ہے مگر لیک اور ریکارڈ کرانے والے بہادر سامنے کیوں نہیں آتے?
7۔ لوگوں کو ایک اسلامی ملک میں ننگا کرکے کیوں بربریت کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیوں بیس کڑور عوام کو اسلام آباد کی جانب ننگا مارچ کرنے پر مجبور کیا جارہا? ۔
8۔کیا آیین پاکستان میں الیکشن وقت پر نہیں کرانے ہیں اگر آیین پر عمل نہیں ہونا تو آیین کی ضرورت کیا ہے?
9 ۔ عمران پر قاتلانہ حملہ ہوا تو لوگ اشتعال میں کیوں نہیں آءے اور گرفتاری پر یہ رد عمل کیوں ہوا?
10۔ کورکمانڈر ہاوس۔ جی ایچ کیو بالا حصار چھاونی پر جہاں چڑیا بھی پر نہیں مار سکتا سکورٹی والے کہاں تھے?
11۔9می کے بعد پی ٹی آیی کو کیافایدہ ہوا اور کن کن لوگوں نے خوشیاں مناءیں اور مٹھایاں تقسیم کیں? 12۔ اگر خان کے ممبر دہشت گرد ہیں تو ایک پرس کانفرنس کے بعد وہ محب الوطن کیسے قرار دیے جاسکتے ہیں?
13۔اور اس حقیر کا یہ سوال بھی مچھل مچھل کر منہ کوا رہا ہے۔ایک ڈوبتے ہوے عمران خان کو جو الیکشن میں اپنا ہی سیٹ لینے کے قابل نہیں رہا تھا اور یوتھیوں کو دیکھ میری واحد جمہوری پارٹی ۔۔۔ جماعت اسلامی ۔۔۔ والے جوتے لہرا رہے تھے کو مظلوم بنا کر ۔۔۔ہیرو۔۔۔ بنانے کی اور خشک ہوتی دودھ کی رکھوالی پر شیباز جیسے آمین کو بیٹھا کر ستیا ناس کرنے کی کیا ضرورت تھی? ۔یقول وڑاریچ یہ وہ کھلا تضادات ہیں جن کےجوابات نہیں مل رہے یک طرفہ موقف اور یک طرفہ بیانیہ روز بنانے کی سر توݱ کوششیں جاری ہیں لیکن اسے ماننے کو کوءی بھی تیار نہیں ۔ جبکہ ۔۔۔۔ یو ٹیو ب بابا۔۔۔۔ جس نے مفتی بن کے دین و مذہب کو ۔ طالب بن کے اقدار کو۔ حکیم و ڈاکڑ بن کے صحت کو ا ستاد بن شاگرد کو ۔ لیڈر بن کے نوجوان کو اینکرز بن کے قوم کو ۔ زہر بن کر اخلاقاور ذہن کو اور ایکس سروس مین بن کے باہر بیٹھ کر فوج اور ایجنسیوں کو برباد کر ڈالا ۔ شومی قسمت مقتدر ادارے ۔۔۔۔ وڈیو لیک اور پرس کنپرنس کا مزا لے لوٹ پھوٹ رہے ہیں اور اس ۔۔ ۔ یوٹیوب بابا ۔۔ کانوٹس نہیں لے رہے ۔ جبکہ دوسری جانب نوجوان خان کے ساتھ کھڑے احمد فراز مرحوم کا یہ شعر گنگناتے نظر ارہے ہیں ۔ میرے تن کے زخم نہ گن ابھی میری آنکھ میں ابھی نور ہے۔ میرے بازوں پہ نگاہ کر جو غرور تھا وہ غرور ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ اس آنا کی جنگ میں سیاسی پارٹیان فوج اور خان کو لڑا کر اپنے لیے راستہ بنارہی ہیں اور مہمان حکومت جس کا وقت ختم ہوکر بھی ختم ہونے کانام نہیں لےرہا ۔ اگر اتنی جانفشانی سے خان صاحب۔ فوج۔ ایجسیان اب پی ڈی ایم والے ملک و ملت کے لیے باہم مل کر جان کھپاتے تو ملک ۔۔۔ بحران ۔۔۔سے نکل آتا ۔اور ترقی کاسفر شروع ہوچکاہوتا ۔اگر ماینس کا فومولا کامیاب ہوتا تو شیخ مجیب ۔بٹھو۔ ضیاء۔ بےنظیر۔ نواز ۔ایم کیو ایم ۔پشتین۔ بگتی۔ ولی خان ۔مینگل ختم ہوچکے ہوتے ۔بہتر یہی ہے کہ آیین کے اندر رہتے ہوے خان کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا جاءے سپریم کورٹ کے باہر اگر چیف جسٹس اور جسٹس فایز عیسی مل کر پودہ لگاسکتے ہیں تو پارلیمنٹ کے باہر آرمی چیف وزیراعظم اور عمران مل کر جمہوری پودہ کیوں نہیں لگا سکتے۔نوجوانی میں افغانستان کا سفر لگتا تو گاؤں گاؤں ۔حزب اسلامی خزب وحدت۔ جمعیت۔ دوستم ۔حقانی کے نو گو ایریا ہوا کرتے ۔خدا را پاکستان کو ۔۔۔ پاک ستان ۔۔۔ ہی رہنے دیجیے ۔۔۔۔ علامہ ممنوعہ۔۔۔ نہیں ۔الیکش کا ڈیٹ دیا جاءے تاکہ ملک میں استحکام آسکے اور لوگ جیسےچاہیں منتخب کر سکیں یہ روز روز ۔۔۔۔ موسم لیگیان ۔۔۔ ترتیب دینا کسی صورت بھی سودمند نہیں بلکہ ملک مزید انتشار اور معاشی تنزولی میں ملک کو دھسانے کا مترادف ہے ۔عالمی طاقتیں ہمیں اپنی مذموم مقاصد اور شکنجے میں کھنچتے جارہے ہیں اور ہمیں ہوش نہیں۔۔۔۔آنا۔۔۔ اس جنگ میں سب کچھ برباد ہوجاءے گا۔۔۔ اور نسل نو ہمیں بددعاوں اور گالیوں سے ہی نوازتا رہے گا لہذا بیت ہوگیا بس کیجے اللہ کی بے آواز لاٹھی چارج سے پہلے *****