چیف سکرٹری کے پی کی طرف سے چترال لوئر اور اپر کے لیے دو دو کروڑ کا اعلان چترالیوں کے ساتھ مذاق ہے۔ چترال ایکشن فورم کی پریس کانفرنس
چترال (محکم الدین) چترال کی گیارہ سول سو سائٹی تنظیمات پر مشتمل اتحاد چترال ایکشن فورم کے صدر رضیت بااللہ کی قیادت میں چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چترال میں تباہ کن سیلاب کے نقصانات کی بحالی کیلئےچیف سکرٹری خیبر پختونخوا کی طرف سےدو دو کروڑ کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئےاسے چترال کے لوگوں کے ساتھ مذاق قرار دیا ہے ۔منگل کے روز تنظیمات کے نمائندگان رضیت با اللہ، شبیر احمد ،شریف حسین ، عبدالرحمن،الطاف گوہر ایڈوکیٹ ،نابیگ ایڈوکیٹ ،بشیر احمد
سمیت کئی عہدہ داروں نے درجنوں افراد اور متاثرین کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں تباہ کن سیلاب کے بعد صوبائی حکومت سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ صوبائی حکومت آنفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے مناسب فنڈ فراہم کرے گی لیکن افسوس کا مقام ہے کہ چیف سیکرٹری چترال آکر نقصانات کا جائزہ لینے کے باوجود لوئر اور اپر چترال کیلئے دو دو کروڑ کی قلیل ترین فنڈ کا اعلان کیاجو کہ باعث شرم اورحکومتی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ شرکاء پریس کانفرنس نے این ڈی ایم اے کی کارکردگی کو انتہائی مایوس کن اور امتیازی قرار دیااور اس کی اسسمنٹ کو بھی ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف کے نعرے لگائے اور کہا کہ چترال کے ساتھ اس انتہائی مشکل وقت میں بھی امتیازی سلوک کیا جا رہاہے ۔ تنظیمات کے نمایندگان نے چیف سیکرٹری کے ساتھ اجلاس میں بحالی کیلئے قلیل ترین فنڈ کے اعلان پر موقع پر موجود سیاسی قائدین کی خاموشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے چترال کی سیاسی قیادت کی نااہلی قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا گیاکہ سیلاب اور دیگر آفات سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے کیلئےمناسب فنڈ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی بجائے ڈپٹی کمشنرز اپر اور لوئر چترال کو دیا جائے ۔
اس موقع پر تنظیمات کے نمایندگان نے اس امر پر بھی انتہائی افسوس کا اظہار کیاکہ دنین گہتک میں سیلاب سے ایک سو دس دوکانیں تباہ ہوئیں ۔ اور کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ۔ لیکن انتظامیہ اب تک علاقے کی وزٹ کی زحمت گوار نہیں کی ۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ ہم حکومت سے انراسٹرکچر کی بحالی کیلئے فنڈ کی بھیک نہیں مانگتے ۔ ہمارے لئے مائننگ کی رائیلٹی ہی کافی ہے حکومت ہماری معدنیاتی رائیلٹی ادا کرے ۔ ہم کسی دوسرے فنڈ کا مطالبہ نہیں کریں گے۔
آنہوں نے فوری طور پر متاثرین کو ریلیف آئٹم پہنچانےاور ان کے مکانات و زمینات کے معاوضے جلد سے جلد ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔
دنین دکانات متاثرین کے حوالے سے انتظامیہ سے یہ مطالبہ کیا گیا ۔ کہ ان دکانات کی زمین مالک جائداد چارویلو کی ہے ۔ تاہم دوکانیں دکانداروں نے خود تعمیر کی ہیں۔ اس لئے نقصانات کا معاوضہ متعلقہ دکانداروں کو دیا جائے