پارٹی قائد کا سالگرہ منانے کی پاداش میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری نگران حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے۔۔عبداللطیف
چترال( چترال ایکسپریس) جمعہ کے روز پی ٹی آئی چترال کے چار رہنماؤں سجاد احمد، قاسم خان، امین الحسن اور الطاف گوہر ایڈوکیٹ کو مقامی عدالت نے پولیس کی طرف سے ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جیل کے جوڈیشل لاک اپ بھیج دیا جنہیں پولیس نے پارٹی قائد عمران خان کی سالگرہ مناتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ پارٹی رہنما سجاد احمد کے گھر واقع مشانگول دنین میں منعقد ہ سالگرہ پارٹی میں شریک پارٹی کے 26اور رہنماؤں کے خلاف تعزیرات پاکستان کے دفعات 120، 143اور 153۔بی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ پارٹی کے سابق صدر عبداللطیف نے جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لویر چترال تنویر اقبال کی عدالت سے 11اکتوبر تک ضمانت قبل آز گرفتاری حاصل کی ہے جبکہ باقی رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں لائی جارہی ہے۔ اپنے ایک ویڈیو بیان میں عبداللطیف نے
کہا ہے کہ اپنی پارٹی قائد کا سالگرہ منانے کی پاداش میں پی ٹی آئی کے کارکنوں پر کیس کا اندراج اور گرفتاری نگران حکومت کا سیاہ کارنامہ ہےجوکہ پی ڈی ایم کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے خان صاحب کے جان نثاروں کو ڈرانا دھمکانا کسی کے بس کی بات نہیں ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر پرامن احتجاج کا راستہ اختیار کرتے رہیں گے۔ دریں اثناء ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لویر چترال کے صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ اور ممبران نے بھی الطاف گوہر ایڈوکیٹ سمیت دوسرے کارکنوں کے خلا ف کیس کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ چترال کے وکلاء برادری قانون کی حکمرانی اور حکمرانوں کی طرف سے ظلم وجبر کے سلسلے کی مخالفت کرتے رہیں گے۔