کام چور ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، صوبائی وزیر محمود خان
پشاور(نمائندہ چترال ایکسپریس)خیبر پختونخوا کے وزیر محمود خان نے محکمہ آبنوشی ضلع سوات کے ذمہ دار افسران کو تاکید کی ہے کہ وہ سوات بالخصوص تحصیل مٹہ میں جاری آبنوشی کے سکیموں پر کام کی رفتار تیز کرکے جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اپنی ماہرانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تاکہ تمام منصوبے بروقت مکمل ہو سکے اور عوام کو پینے کی صاف پانی کے سلسلے میں جو مشکلات درپیش ہے اس کا ازالہ ہو سکے ، یہ بات انہوں نے منگل کے روز سیدو شریف سوات میں محکمہ پبلک ہیلتھ کے زیر اہتمام ضلع سوات میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی اجلاس میں سپرنٹنڈنگ انجینئر سوات سرکل بہار اللہ خان ،ایگزیکٹیو انجینئر میر ادم خان اور دیگر متعلقہ افسران اور اہلکاران بھی موجود تھے اس موقع پر اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ حلقہ پی کے 84 مٹہ سوات میں 15 کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف 210 آبنوشی کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے اسی طرح 2 کروڑ روپے کی لاگت سے ہینڈ پمپ کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے اس کے علاوہ ضلع سوات میں 285.7 ملین روپے کی لاگت سے آبنوشی کے 6 بڑے سکیموں پر بھی تیزی سے تعمیراتی کام جاری ہے اور 221 چھوٹے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جن میں 175 آبنوشی ٹیوب ویلز اور 40 گریویٹی سکیمیں شامل ہیں ان منصوبوں کی تکمیل سے ضلع سوات میں عوام کو پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی یقینی ہو جائے گی صوبائی وزیر نے کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ کام چور ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور اُن کے ٹینڈرز کو منسوخ کئے جائیں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت عوام کے فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی اور قومی خزانے کی ایک ایک پائی عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اجلاس میں حلقہ پی کے 84 مٹہ سوات کے مختلف مضافات وینئی ، چپریال ، پشتونئی ، سمبٹ ، بیدرہ ،روڈینگار ، کارپاٹ ، کاکئی شہیدہ ، غوڑگو ، چاڑما ، کڑامار ، چاکیتل اوردیگر دیہاتوں میں جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کا بھی جائزہ لیا صوبائی وزیر نے کہا کہ چشموں سے صاف پانی فراہمی کیلئے واٹر ٹینکس بنائے اور جس سے نزدیک آبادی کو صاف پانی میسر ہو سکے گا ۔